اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف اویو کوچاوی نے کہا ہے کہ لبنان اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ لبنان میں ہزاروں اہداف ہمارے نشانے پر ہیں جنہیں تباہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کے نقطہ نظر سے لبنانی ریاست دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کے ہاتھوں میں یرغمال بن چکی ہے جس سے لبنان نے اپنی سکیورٹی پالیسی کا کنٹرول کھو دیا ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ لبنان سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد نہیں کیا ہے۔
جنرل کوچاوی نے جمعرات کے روز پیرس میں ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ کے پاس رہائشی علاقوں کے اندر ہزاروں میزائل محفوظ ہیں جن کا مقصد اسرائیلی شہری اہداف کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں اسرائیلی فوج کےلیے ہزاروں اہداف ہیں اور ان کو تباہ کرنے کی وسیع صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم جب آپریشن شروع کریں گے تو پوری طاقت سے بمباری کریں گے۔ ہمیں جہاں بھی اسلحہ کی موجودگی کا شبہ ہوا یا پتا چلا یہ یہاں دشمن کی کوئی سروس موجود ہے اسے تباہ کردیا جائے گا۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے لبنانی حکومت اور ریاست ذمہ دار ہے اور حزب اللہ کے ذریعہ اسرائیلیوں کے خلاف کی جانے والی کسی بھی کارروائی کی پوری ذمہ داری لبنان پر عاید ہوتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گانٹز نے پیر کو اعلان کیا کہ تل ابیب شمالی محاذ کے تمام منظرناموں سے نمٹے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم لبنان کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ہمارا امتحان نہ لیں۔
گذشتہ فروری میں اسرائیل نے دھمکی دی تھی کہ وہ حزب اللہ کی طرف سے اس کی سلامتی کو خطرہ بننے والے کسی بھی اقدام کا منہ توڑ جواب دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر حملے کا خمیازہ لبنانی ریاست اور عوام کو بھی بھگتنا پڑے گا۔