لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف غیرملکی فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ سے پیشرفت اور دستاویزات فراہمی سے متعلق جواب طلب کر لیا۔
ممبر پنجاب الطاف ابراھیم کی سربراہی میں الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
فنانس ٹیم پی ٹی آئی نے استدعا کی آج صبح ہی الیکشن کمیشن سے نوٹس ملا ہے جس پر ممبر پنجاب الطاف قریشی نے ریمارکس دیےکہ آج کے دور میں کیسے ممکن ہے نوٹس کی اطلاع نہ ہو؟
سربراہ اسکروٹنی کمیٹی نے مؤقف اپنایا کہ اپنے آرڈر پر قائم ہوں کہ اکبر بابر کو دستاویزات نہیں دے سکتے، اکبر ایس بابر نے اپنا کیس خود ثابت کرنا ہے، اکبر بابر پی ٹی آئی کی دستاویزات لینے کے اہل نہیں، حکم دینے والا ہوں مجھے جواب دینے کی ضرورت نہیں۔
وکیل اکبرایس بابر کا کہنا تھا کہ ریکارڈ نہ ملنے کے باعث معاملہ التواء کا شکار ہے، حلفاً کہتا ہوں یہ ریکارڈ خفیہ رکھا جائے گا۔
ممبر پنجاب نے ریمارکس دیے ابھی جو کچھ آپ کے پاس آگیا ہے اس پر اکتفا کریں، کمیشن چاہتا ہے کہ مزید تاخیر نہ ہو، آپ جتنی درخواستیں دیں گے معاملہ اتنا ہی التواء کا شکار ہو گا۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی اور اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ سے اگلی سماعت پر اسکروٹنی کمیٹی کی پیشرفت اور دستاویزات فراہمی سے متعلق جواب طلب کر لیا۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں اکبر ایس بابر نے کیس سے پیچھے نہ ہٹنے کا عزم کیا اور کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی 3 سال میں یہ آڈٹ کیوں نہیں کر سکی۔