واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کے امن اقدام کا خیرمقدم کیا ہے اور تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ یمنی عوام کی ضروریات کو ہر چیز پر ترجیح دیں۔
اقوام متحدہ نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ’’سیکریٹری جنرل سعودی عرب کی جانب سے یمن میں جنگ کے خاتمے اور سیاسی عمل کی بحالی کے لیے اعلان کردہ اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔انھوں نے سعودی عرب کا اقوام متحدہ کی یمن میں قیام امن کے لیے کوششوں کی حمایت پر شکریہ ادا کیا ہے۔‘‘
انتونیوگوتیریس نے کہا کہ ’’ سعودی عرب کے تجویز کردہ اقدامات کا مقصد اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس کی کوششوں کے مطابق لڑائی کاخاتمہ اور بحران کا حل ہے۔‘‘
سعودی عرب نے اپنے امن اقدام میں یمن بھر میں جنگ بندی ،صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو دوبارہ کھولنے ،الحدیدہ کی بندرگاہ کے ذریعے ایندھن اور دوسری اشیاء کو یمن میں درآمد کرنے کی اجازت دینے کی تجویز پیش کی ہے اور کہا ہے کہ تمام فریقوں کی شمولیت سے تنازع کا مذاکرات کے ذریعے جامع سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے۔
سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے نائب ترجمان فرحان حق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ یمن میں جاری تنازع ساتویں سال میں داخل ہوچکا ہے،یمنی عوام مسلسل بدترین انسانی صورت حال کا سامنا کررہے ہیں،انھیں بڑے پیمانے پر قحط کے خطرے کا سامنا ہے جبکہ انھیں (بنیادی ضروریات مہیا کرنے کے لیے) فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔‘‘
ان کا کہنا تھا:’’ضرورت اس امر کی ہے کہ یمنی عوام کی ضروریات کو کسی بھی اور معاملے پراولین ترجیح دی جائے۔تمام کرداروں اور شراکت داروں کو کسی فوری سمجھوتے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے تاکہ یمن کو ایک مرتبہ پھر امن کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔‘‘
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سوموار کو ایک نیوزکانفرنس میں یمن میں جاری جنگ ، بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ قانونی حکومت اور ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں کے درمیان بحران کے خاتمے کے لیے ایک نیا امن منصوبہ پیش کیا تھا۔اس کے تحت اقوام متحدہ کی نگرانی میں یمن بھر میں جنگ بندی پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
لیکن دوسری جانب ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں نے یمن میں قیام امن کے لیے سعودی عرب کے اس نئے امن اقدام کو فوری طور پر مسترد کردیا ہے۔قبل ازیں وہ امریکا کی ایسی امن تجویز کو بھی مسترد کرچکے ہیں۔