سری نگر (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں شدت پسندوں کے ایک حملے میں کم از کم دو بھارتی فوجیوں کے ہلاک ہوگئے ہیں۔
بھارت کے نیم فوجی دستوں کے ایک افسر کشور پرشاد نے اس حملے کو ‘ہٹ اینڈ رن‘ یعنی ‘حملہ کرکے فرار ہوجانے‘ کا واقعہ قرار دیا۔ اس حملے میں کم از کم دو فوجی زخمی بھی ہیں، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب بھارت اور پاکستان میں کشیدگی کی کمی کے لیے دونوں ملکوں کی قیادت نے تعاون پر زور دیا ہے۔ پچھلے ماہ کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر تعینات دونوں ملکوں کے فوجی کمانڈروں نے جنگبدی کا احترام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
بھارتی فوجی دستوں پر تازہ حملہ اس وقت ہوا جب وہ مرکزی شہر سرینگر کے نواحی علاقے میں معمول کی گشت پر تھے۔ اطلاعات کے مطابق شدت پسندوں نے فوج کی دو بکتربند گاڑیوں کو گھیر کر دونوں اطراف سے گولیوں کا نشانہ بنایا۔
پیرا ملٹر فوج کے ترجمان اوم پرکاش تیواڑی کے مطابق اس حملے کی اطلاع ملنے کے بعد علاقے میں اضافی نفری روانہ کر دی گئی ہے، جس میں فوجی اور پولیس کے اہلکار شامل ہیں۔
حکام کی طرف سے حملے کے مقام کی ناکہ بندی کرکے حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔ جس سڑک پر حملہ کیا گیا وہ ایک مصروف شاہراہ بتائی جاتی ہے اور اس کی باقاعدہ نگرانی بھی کی جاتی ہے۔
ابھی تک کسی عسکری گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
سن 1989 سے کشمیری عسکریت پسند بھارتی حکومت کے خلاف مسلح کارروائیاں کرتے آئے ہیں۔
بھارت اس قسم کی مسلح کارروائیوں کا الزام پاکستان پر ڈالتا ہے جبکہ پاکستان اس بھارتی الزام کی پرزور تردید کرتا ہے۔