کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) گلوکار اور میوزک کمپوزر اذان سمیع کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کے سب سے بڑے مداح ہیں اور اگر ان کے لیے لڑنا بھی پڑا تو لڑجائیں گے۔
پاکستان کی میوزک انڈسٹری میں ابھرتے ہوئے گلوکاراور موسیقار اذان سمیع نے اپنے فنی سفر کا آغاز فلم کے میوزک کمپوز کرکے کیا تھا۔ اور اب وہ اپنا میوزک البم لانچ کرنے جارہے ہیں جس میں 9 گانے ہیں سات اردو میں، ایک پنجابی اور ایک پشتو میں۔
اذان سمیع نے حال ہی میں وائس آف امریکا کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے نیپوٹزم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈسٹری میں کسی مشہور شخصیت کا بیٹا یا بیٹی ہونے کی وجہ سے ان کے لیے آسانیاں ہوتی ہیں۔ لوگ کہتے ہیں اگر کسی کو موقع دیا جائے تواس کا فائدہ ضرور ہوتا ہے۔ لیکن میری نظر میں موقع سے زیادہ آپ کو پہلے دن سے اپنی اپنی فیلڈ میں ماہر لوگوں کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے اور اس سے بڑی برکت چیز کوئی نہیں ہے۔ جو آپ کو مشورے دیتے ہیں، نصیحت کرتے ہیں وہ اپنی فیلڈ میں ماہر لوگ ہوتے ہیں۔ لہذا جب آپ اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کرتے ہیں تو آپ کو تجربہ کار لوگوں کی رہنمائی مل چکی ہوتی ہے۔
اذان سمیع نے اپنے البم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم نے کوشش کی ہے کہ البم میں دو گانے ایسے نہ ہوں جو سننے میں ایک جیسے لگیں۔ اذان سمیع نے موجودہ دور کی بات کرتے ہوئے کہا شوبز انڈسٹری میں اکثر بڑے نمبرزکو اہمیت دی جاتی ہے اور ایسا مانا جاتا ہے کہ اگر کوئی گانا بہت زیادہ لوگوں پراثرانداز ہو، یا اسے بہت سارے لوگ سنیں یا پھر نوجوان زیادہ تعداد میں سنیں تو اسے کامیابی کا فارمولا مانا جاتا ہے۔ لیکن میں ایسا نہیں سمجھتا۔
میری توجہ اس چیز پر مرکوز نہیں ہے کہ ایسی دھن بنائی جائے جو فوراً ہٹ ہوجائے۔ کیونکہ کسی بھی آرٹسٹ کی زندگی میں ہر چیز ہٹ ہونا ضروری نہیں ہے اور ہونی بھی نہیں چاہئے۔ اگر آپ اس نیت سے کام کریں گے کہ اسے فوراً ہٹ ہونا ہے تو آپ اپنے کام سے ایمانداری نہیں کررہے کیونکہ آپ پھر اُن ہی دھنوں کا انتخاب کریں گے جو لوگوں کی توجہ کھینچیں، اچھی دھنوں کا انتخاب نہیں کریں گے۔
اذان سمیع نے اپنے والد عدنان سمیع کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا جب وہ صرف تین یا چار سال کے تھے اس وقت سے ان کے والدین کے درمیان مسائل تھے اور پھر انہوں نے علیحدگی اختیار کرلی۔ اس علیحدگی کی وجہ سے میرے اور میرے والد کے درمیان فاصلہ ضرور تھا لیکن خوش قسمتی سے میں اس دور میں پلا بڑھا ہوں جہاں فون اور ویڈیو کالنگ جیسی سہولیات موجود ہیں اور پھر میں نے کافی وقت انڈیا میں بھی گزارا ہے جہاں مجھے اپنے والد کے ساتھ رہنے کا اور ان سے سیکھنے کا موقع ملا۔
اذان سمیع نے کہا لیکن سچ بات یہی ہے کہ میرے والد نے کبھی بھی میرے میوزک پر اثرانداز ہونے کی کوشش نہیں کی بلکہ مجھے آزادانہ کام کرنے کے لیے چھوڑدیا۔ حالانکہ یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ میرے والد میرا میوزک سنتے ہیں۔ اذان سمیع نے بتایا کہ بیٹا ہونے کے ناطے میں اپنے والد کا سب سے بڑا فین ہوں اور جو بھی اس بات پر مجھ سے جھگڑا کرنا چاہے گا میں تیار ہوں اور اس کے ساتھ جھگڑا ضرور کروں گا۔ میں اپنے والد کا میوزک سنتا ہوں اور اسے سمجھنے کی کوشش کرتا ہوں۔
اذان سمیع نہ صرف شادی شدہ ہیں بلکہ دو بچوں کے باپ بھی ہیں ان کا بیٹا سات سال کا ہے اور بیٹی کی عمر پانچ سال ہے۔ انہوں نے اپنے بیٹے کو اپنے میوزک کا سب سے بڑا ناقد قرار دیتے ہوئے کہا آج تک میرا جو بھی میوزک ریلیز ہوا ہے اسے پہلے میرے بیٹے نے سن کر منظور کیا ہے اس کے بعد میں نے اسے جاری کیا ہے۔ ایک دوگانے ہیں جو میرے بیٹے نے سن کر منع کردئیے تھے اور پھر میں نے وہ گانے ریلیز نہیں کیے حالانکہ وہ مکمل ریکارڈ تھے۔
اذان سمیع نے کہا ان کی طرح ان کے بچوں کا بھی میوزک کی طرف رجحان ہے اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ایسا ماحول بنائیں جس میں وہ دیکھیں اور سیکھیں اور پھر جب بڑے ہوجائیں تو اپنا راستہ خود تلاش کریں۔