میانمار (اصل میڈیا ڈیسک) میانمار میں مارشل لاء اور حکومتی اراکین کی حراستوں کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں میں سکیورٹی فورسز کی مسلح مداخلت کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 598 تک جا پہنچی ہے۔
سیاسی حکام کے لئے امدادی کمیٹی کی جاری کردہ یومیہ رپورٹ کے مطابق حالیہ 24 گھنٹوں میں مزید 17 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اموات کی کُل تعداد 598 ہو گئی ہے اور 2 ہزار 847 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مارشل لاء مخالف 598 افراد کے لئے بھی گرفتاری کا حکمنامہ جاری کیا گیا ہے۔
دوسری طرف میانمار میں سول حکومت کی بحالی کے لئے منتخب حکومتی نمائندوں کی قائم کردہ قومی اسمبلی نمائندہ کمیٹی سے ایک شخصیت نے نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے کہا ہے کہ مارشل لاء لگنے سے اب تک پہلی دفعہ میانمار میں چین کے سفارت خانے کے ساتھ رابطہ قائم کیا گیا ہے۔
دی اراوادے نیوز سائٹ سے بات کرتے ہوئےمذکورہ شخصیت نے کہا ہے کہ چین کے قونصل جنرل سے ٹیلی فونک ملاقات میں چین سے تعاون کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اطلاع کے مطابق ملاقات میں چین کے قونصل جنرل نے میانمار میں درپیش صورتحال پر تشویش کا اور ملکی استحکام کی بحالی کی تمنا کا اظہار کیا ہے۔