پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) خیبرپختونخوا اسمبلی میں متنازع ولدیت کے بچوں کو گود لینے سے متعلق قرارداد منظور کر لی گئی، تھیلیسمیا کے بچوں کا علاج صحت انصاف کارڈ میں شامل کرنے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر محمود جان کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں پیپلز پارٹی کی خاتون رکن نگہت اورکزئی نے صوبہ میں متنازع ولدیت کے بچوں کو گود لینے سے متعلق قرارداد پیش کی جس کو متفقہ طور منظورکیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ متنازع ولدیت کے بچوں کو گود لینے سے متعلق قانون نہیں، جس سے کافی دشواریاں ہیں۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ متنازع ولدیت کے بچوں کو گود لینے کے لیے قانون سازی ناگزیرہے۔
ایوان میں تھیلیسمیا کے بچوں کا علاج صحت کارڈ میں شامل کرنے کی قرار داد بھی منظورکی گئی، قرارداد جماعت اسلامی رکن اسمبلی حمیرا خاتون نے پیش کی،قرار داد میں مطالبہ کیا گیا تھیلیسیما کے بچوں کا علاج بھی صحت کارڈ میں شامل کیا جائے،صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ تھیلسیمیا کے بچوں کی مشکلات خود دیکھی ہیں، جلد کابینہ میں پیش کرینگے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس پیرکے روز2 بجےتک ملتوی کردیا گیا۔