استنبول (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ کورونا وباء کے آغاز سے لے کر اب تک 142 ممالک سے ایک لاکھ سے زائد ترک شہریوں کو علاج کے لئے ترکی لایا جا چکا ہے۔
صدر ایردوان نے استنبول دولما باہچے آفس میں بین الاقوامی ڈیموکریٹس یونین کے خواتین ونگز اور یوتھ ونگز کی انتظامی کمیٹی کے اراکین کے ساتھ ملاقات کی۔
ملاقات میں صدر ایردوان نے کہا ہے کہ کورونا وباء کے آغاز سے لے کر اب تک وباء کے خلاف جدوجہد کے دائرہ کار میں ترکی اس وقت تک 157 ممالک اور 12 بین الاقوامی تنظیموں کی مدد کر چکا ہے۔ 142 ممالک سے ایک لاکھ سے زائد ترک شہریوں کو ترکی لا کر علاج کی سہولیات فراہم کی جا چکی ہیں۔
اس وقت یورپ بھر میں 6 ملین ترکوں کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ “ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ یورپی ترک اپنے قیام کے ممالک کی سیاسی، ثقافتی، اقتصادی اور سماجی زندگی میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔
جرمن بائیوٹیکنالوجی کمپنی ‘بائیون ٹیک’ کے بانیوں پروفیسر ڈاکٹر اعور شاہین اور ان کی اہلیہ پروفیسر ڈاکٹر اوزلیم تورے جی نےکووِڈ۔19 ویکسین کی تیاری میں جن کامیابیوں کا مظاہرہ کیا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمارے لوگوں کو مواقع فراہم کئے جائیں تو کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے کہ جس میں وہ کامیابیوں کے جھنڈے نہ گاڑھ دیں۔ اس نوعیت کی مثالیں صرف یورپی ترکوں کی ہی نہیں ان کے ساتھ ساتھ دیگر تارکین وطن کمیونٹیوں کی بھی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی، کووِڈ۔19 کے مرحلے سے زیادہ مضبوط ہو کر نکلے گا۔بس کرنے کا کام یہ ہے کہ ہم احتیاط کو ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور وباء کے خلاف جدوجہد کو جاری رکھیں۔