لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ پی ڈی ایم کا تھا کسی ایک جماعت کا نہیں جب کہ نوٹس کے ردعمل پرکیا طے کرنا ہے یہ مولانا فضل الرحمان کی دانشمندی اور قیادت پر چھوڑتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ریاستی مشینری کے ساتھ مقابلہ کیا ہے اور ڈسکہ کی فتح بہت بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے، فروری میں یہ دھاندلی کرکے بھی نہیں جیت سکے، مسلم لیگ (ن) کو دبانے اور ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جسے کہتے تھے سیاست ختم ہوگئی اس نے لندن میں بیٹھ کر ہرادیا، یہ سپریم کورٹ گئے کہ ہمیں عوام کی شکست سے بچاؤ اور یہ میدان میں آئے تو عوام کے ووٹوں نے الٹے پاؤں بھاگنے پر مجبور کردیا اب جس دن ان کی حکومت نہیں رہی یہ کمپین کرنے کے بھی قابل نہیں رہیں گے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کے لیے 5 سال لگا کر سرتوڑ کوشش کی گئی لیکن (ن) لیگ عوامی قوت کے ساتھ ان کے سامنے کھڑی ہے جب کہ حکومتی اراکین ٹی وی پر حکومت کے خلاف بات کررہے ہیں اور دوسرے ٹھکانے ڈھونڈ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین کے آپس کے معاملات پر کچھ نہیں کہنا چاہتی لیکن جہانگیر ترین سے سبق سیکھیں، یہ جہانگیرترین کانمک کھارہے تھے اور جہاز استعمال کررہے تھےاس وقت تک وہ شوگر مافیا نہیں تھے؟
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اپنے کاز پر کاربند ہیں اور پی ڈی ایم کی جدوجہد پاکستان کی سمت درست کرنے کا کاز ہے جب کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں متحد ہیں، شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ پی ڈی ایم کا تھا کسی ایک جماعت کا نہیں، نوٹس کے ردعمل پرکیا طے کرنا ہے یہ مولانا فضل الرحمان کی دانشمندی اور قیادت پر چھوڑتے ہیں، پی ڈی ایم میں بیٹھ کرفیصلہ کریں گے کہ کیا کرنا ہے۔