اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) این سی او سی نے ملک میں کورونا کی شدت میں اضافے کے باعث سخت ایس او پیز کے ساتھ وسیع لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں کورونا کے بڑھتے کیسز اور رمضان المبارک میں مذہبی و ثقافتی سرگرمیوں کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔ ان فیصلوں کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔
اجلاس کے فیصلہ کیا گیا کہ سخت ایس او پیز کے ساتھ وسیع لاک ڈاؤن لگایا جائے، لاک ڈاؤن کے دوران ایمرجنسی کے علاوہ غیر ضروری نقل وحرکت پر پابندی ہوگی۔ وفاق کی اکائیاں اضلاع اورشہروں میں بیماری کا پھیلاؤ دیکھ کر اقدامات لے سکتی ہیں، وفاق کی اکائیاں چاہیں تو ایس او پیز کے حوالے سے مزید سخت اقدامات بھی کرسکتی ہیں۔ رمضان المبارک کے دوران کورونا کے تدارک کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جائے گا، کمیونٹی اور میڈیا کے ذریعے ماسک پہننے کی مہم چلائی جائے گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر قسم کی سماجی اور ثقافتی تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی،ہر طرح کی ان ڈور اور آؤٹ ڈور تقریبات پر پابندی ہوگی، سینما، مزارات اور پبلک پارکس مکمل طور پر بند رہیں گے۔
این سی او سی نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں ہر قسم، کے بازار ، مارکیٹیں اور شاپنگ مال صبح سحری سے شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے جب کہ ہفتہ اور اتوار کاروبار بند رہے گا۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ ملک بھر میں نماز تراویح کھلے مقامات پرادا کی جائیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں تمام نجی و سرکاری بینکوں کے اوقات کار پیر سے جمعرات صبح 10سے4 بجےتک ہوں گے جب کہ جمعے کو بینک صبح 10سے دوپہر ایک بجے تک کھلے رہیں گے۔ اس کے علاوہ تمام نجی اور سرکاری دفاترمیں 50فیصد ورک فرام ہوم پالیسی ہوگی۔
ملک بھر میں اندرون شہر ٹرانسپورٹ 50 فیصد مسافروں کے ساتھ چلےگی، ریلوے کو 70 فیصد مسافروں کے ساتھ چلایا جائےگا، رمضان میں رش سے بچنے کے لیے اضافی ٹرینیں چلائی جائیں گی،بین الاصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ ہر ہفتے اور اتوار کو بند رہے گی۔ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر25 اور26 اپریل کی درمیانی شب تک پابندی رہے گی۔
ایس او پیز پر این سی او سی کا جائزہ اجلاس 10 رمضان جب کہ بین الصوبائی ٹرانسپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس 20 اپریل کو ہو گا۔