امریکہ (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی مرکزی قوتوں سینٹ کوم کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی کا کہنا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان اور صدر جو بائڈن کے مابین نیٹق سربراہی اجلاس کے دوران مجوزہ ملاقات دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کے مستقبل کے لیے ایک مثبت قدم ہوگا۔
میک کینزی نے واشنگٹن میں امریکن اینڑ پرائز انسٹیٹیوٹ نامی ایک تھنک ٹینک کو مشرق ِ وسطی کی تازہ پیش رفت پر اپنے جائزے پیش کیے۔
ترکی کی علاقے میں خاصکر شام اور لیبیا میں بڑھنے والی فوجی استعداد کے امریکہ کے لیے علاقائی محرکات کو متاثر کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں میک کینزی نے بتایا کہ اولین طور پر ترکی ایک طویل عرصے سے نیٹو میں ہمارا ایک اہم شراکت دار ہے۔ ترکی کے ساتھ 5 نکات پر مبنی ایک معاہدے کی بنیادوں پر ہمارے باہمی تعلقات استوار ہیں۔
عراق و شام کے معاملے میں ترکی کو حق بجانب خدشات لاحق ہیں جن کو ہم سمجھتے ہیں، ترکی کے ساتھ ہم مطابقت قائم ہو سکنے والے شعبہ جات کو وسعت دینے کے متمنی ہیں۔ ہمارے مابین بعض تنازعات پائے جاتے ہیں تو بھی ہم دوستی کے ماحول کو جاری رکھ سکتے ہیں۔ اور دونوں ممالک کے صدور کا نیٹو سربراہی اجلاس میں یکجا ہونا اس کا اشارہ ہے۔یہ ملاقات مستقبل کے اعتبار سے مثبت اثرات پیدا کرے گی۔