سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین نے ماہ صیام کے تیسرے اور آخری عشرے کے موقعے پر حرم مکی اور مسجد نبوی میں زائرین، نمازیوں اور معتمرین کی سہولت کے لیے شایان شان انتظامات کیے ہیں۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں حرم مکی میں نمازیوں اور معتمرین کی مدد کے لیے سات ہزار سے زاید رضا کاروں پر مشتمل عملہ تعینات کیا جائے گا۔
مسجد حرام میں تکنیکی اور سروسز امور کی ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے تیسرے اور آخری عشرے کے دوران نمازیوں اور زائرین کے لیے خصوصی انتظامات کا مقصد اللہ کے مہمانوں کو اپنی عبادت میں زیادہ سے زیادہ سہولت اور آرام فراہم کرنا ہے۔
ایجنسی نے اپنی مربوط ورک سسٹم کے ذریعے پوری تیاری مکمل کر لی ہے۔ یہ مربوط سسٹم چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر زائرین اور معتمرین کی مدد کرے گا۔ زائرین کے لیے وضع کردہ نئے پلان کے تحت حرم مکی میں باقاعدگی کے ساتھ جراثیم کش اسپرے کا چھڑکاؤ، سینی ٹائرز کا استعمال،، آپریشن، نقل وحمل اور ٹرانسپورٹ کو تیز کرنا شامل ہے۔
اس موقع پر مسجد حرام میں داخلے اور باہر نکلنے کے لیے مخصوص دروازے کھلے رکھنے کے بھی انتظامات کیے گئے ہیں۔ معذور اور خصوصی افراد کے لیے الگ سے راستے اور ٹریک مقرر ہیں۔ افطاری اور سحری کے اوقات میں معتمرین کو صحن مطاف، مسجد حرام کے صحن اور دیگر مقامات پر آب زم زم کی بوتلیں فراہم کی جائیں گی۔
مسجد حرام میں نمازیوں اور معتمرین کی سہولت کے لیے ٹیکنیکل اینڈ سروسز ایجنسی نے دوسرے ریاستی اداروں بالخصوص سکیورٹی اداروں اور محکمہ صحت کے ساتھ مل کر مشترکہ ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ وبا کے پیش نظر رمضان المبارک کے آخری عشرے میں زائرین اور نمازیوں کی صحت کو یقینی بنانے کے لیے ایس او پیز پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کرایا جائے گا۔
حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارے کے سربراہ الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے ایک بیان میں تمام ذیلی ایجنسیوں کو تاکید کی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں حرم مکی میں آنے والے نمازیوں اور زائرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں تاکہ وہ ماہ مقصد میں عمرہ کی ادائی کے ساتھ دیگر عبادت کو آسانی اور سکون کے ساتھ ادا کر سکیں۔