شام (اصل میڈیا ڈیسک) شام میں سرکاری فوج نے آج بدھ کے روز ایک اعلان میں بتایا ہے کہ فضائی دفاعی نظام نے علی الصبح بحیرہ روم کے ساتھ واقع شہر الاذقیہ پر داغے جانے والے کئی اسرائیلی میزائلوں کو مار گرایا۔ اس حملے میں روسی فضائی اڈے “حمیمیم” اور شامی صدر بشار الاسد کے خاندانی علاقے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق کارروائی میں ملک کے وسطی میں عسکری ٹھکانوں پر حملہ کیا گیا۔ مزید یہ کہ زور دار دھماکوں سے علاقہ لرز کر رہ گیا۔
بعد ازاں شامی سرکاری ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ یہ دھماکے اسرائیلی میزائل حملے کے نتیجے میں ہوئے۔ حملے میں الاذقیہ اور حماہ کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حسب عادت کارروائی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ اگرچہ گذشتہ چند برسوں کے دوران میں اسرائیل نے شام میں بہت سے علاقوں کو نشانہ بنایا تاہم حمیمیم کے روسی فوجی اڈے کے نزدیک لاذقیہ کو نشانہ بنانا ایک نادر بات ہے۔
حالیہ چند ماہ کے دوران میں اسرائیل نے شام کے اندر ایرانی اہداف کے خلاف حملوں کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ مغربی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق ان حملوں میں بنیادی طور پر ہتھیاروں سے متعلق تحقیقی مراکز، گولہ بارود کے گوداموں اور لبنان سے شام میزائلوں کے واسطے عسکری قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
شام کے مشرق، جنوب اور شمال مغرب میں وسیع علاقوں کے علاوہ دمشق کے اطراف کئی نواحی علاقوں پر لبنانی حزب اللہ کے زیر قیادت ان گروپوں کا کنٹرول ہے جو ایران کے لیے بطور ایجنٹ کام کر رہے ہیں۔ مزید برآں لبنان اور شام کے درمیان سرحدی علاقوں پر بھی ان گروپوں کا کنٹرول ہے۔