ایران (اصل میڈیا ڈیسک) سات بڑے صنعتی ممالک کے گروپ’جی 7′ نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ دوہری شہریت رکھنے والے قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔ جی سیون نے ایران سے کہا ہے کہ وہ ان تمام قیدیوں کو رہا کرے جو دہری شہریت رکھتے ہیں اور انہیں ظالمانہ طریقے سے حراست میں لیا گیا ہے۔ گروپ نے چین سے اپنی معاشی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نھبانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ رکن ممالک میں معاشی لچک کو بہتر بنانے کے لیے کام کرے گا تاکہ من مانی اور زبردستی معاشی طریقوں اور پالیسیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔
گروپ 7 کے وزرائے خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین اور معیارات کے مطابق شفاف اور پیش قیاسی نظام کے دائرہ کار میں آزاد معاشروں اور آزادانہ اور منصفانہ تجارت کی حمایت کرنے والے ممالک کی حیثیت سے ہمیں شفاف اور آزادانہ اقتصادی نظام کو نقصان پہنچانے کی ریشہ دوانیوں پر تشویش ہے۔ ان سرگرمیوں میں تجارت، سرمایہ کاری اور ترقیاتی فنڈنگ جیسے شعبوں میں ہونے والی کوششیںبھی شامل ہیں۔ ہم ایسے آزادانہ اور منصفانہ معاشی نظام کو نقصان پہنچانے والے طریقوں کے بارے میں اپنی تشویش میں متحد ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم صوابدیدی اور جبری معاشی طریقوں اور پالیسیوں کے مقابلہ میں عالمی معیشت کی لچک بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ ہم چین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ پہل کرے اوراپنے عالمی معاشی کردار کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری طرح ادا کرے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گروپ 7 روس کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا مگر اس کے ساتھ ساتھ رکن ممالک اپنے دفاع کو بھی مضبوط بنانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا رہیں گے۔