لندن: طبی تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ نمک کا زائد استعمال جسم کے فوجی (امنیاتی) خلیات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ نمک مائٹوکونڈریائی افعال پر اثرانداز ہوکر نہ صرف امنیاتی نظام کو کمزور کرتے ہیں بلکہ جسمانی سوزش کو بھی بڑھاتے ہیں۔
اس سے قبل نمک اور امراضِ قلب ہر مفصل تحقیق ہوچکی ہے۔ پھر ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ نمک کی زیادتی بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے۔ چند برس قبل خون میں سوڈیئم کی زیادتی سے ایک قسم کے امنیاتی خلیات مونوسائٹس کا بگاڑ بھی دیکھا گیا تھا۔
اب ایک نئی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ نمک کا غیرمعمولی استعمال امنیاتی خلیات میں مائٹوکونڈریائی سرگرمیوں کو کزور کرتا ہے۔ مائٹوکونڈریا ہر خلیے میں پایا جاتا ہے اور انہیں خلیاتی بجلی گھر بھی کہا جاتا ہے۔
اس طرح امنیاتی خلیات توانائی سے محروم ہوجاتے ہیں جس سے بدن کی امراض سے لڑنے کی صلاحیت شدید متاثر ہو سکتی ہے۔
تجربہ گاہ میں کئے گئے مشاہدات سے معلوم ہوا ہے کہ نمک کے انتہائی باریک سالمات بھی ایک اینزائم کو روکتے ہیں جو مائٹوکونڈریا پراثر انداز ہوتےہیں۔ اس ضمن میں رضاکاروں کو ایک پیزا کھلایا گیا جس میں اوسط دس گرام نمک موجود ہوتا ہے۔ اس کے بعد ان کے خون کے نمونے بھی لیے گئے تھے۔
تمام افراد کے خون کے نمونوں میں دیکھا گیا کہ مائٹوکونڈریا سرگرمی سست پڑچکی تھی۔ تاہم آٹھ گھنٹے بعد یہ کیفیت نارمل ہوگئی اور مائٹوکونڈریائی سرگرمی بہتر ہوگئی۔ لیکن یاد رہے کہ نمک کا مسلسل استعمال اس عمل کو قدرے دیر تک برقرار رکھ سکتا ہے۔
اگرچہ یہ ابتدائی تحقیقات ہیں لیکن نمک کا یہ نیا نقصان کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔