اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کی دورہ پاکستان کی دعوت خوشی کے ساتھ قبول کر لی ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا جدہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے جس میں ان کی کابینہ کے اہم اراکین بھی موجود تھے، میری سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے ساتھ بھی نشست ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ان ملاقاتوں کا ماحول انتہائی دوستانہ تھا اور جو گرمجوشی دکھائی دے رہی تھی اس سے مستقبل کی راہوں کا تعین واضح دکھائی دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دورہ سعودی عرب کے دوران، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان خود وزیراعظم عمران خان کا خیر مقدم کرنے تشریف لائے، وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد ہماری ایک سمال گروپ ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف اور میں خود موجود تھا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں ان کی حالیہ ‘آؤٹ ریچ’ کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں، اس معاہدے کی رو سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ایک اعلیٰ سطحی کوآرڈینیشن کونسل کا قیام معرض وجود میں آئے گا، جس کے تحت ہمارے درمیان مستقبل میں ادارہ جاتی سطح پر ایک ‘اسٹرکچرڈ انگیجمنٹ پلان’ ترتیب دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بالخصوص توانائی، اقتصادی تعاون، سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقعوں میں آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد نے ہمیں سعودی عرب کے ‘وژن’ کے خدوخال سے تفصیلاً آگاہ کیا، ان کے مطابق اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انہیں اگلے 10 سال کے دوران 10 ملین افرادی قوت درکار ہو گی، انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی ورک فورس کی گزشتہ خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مطلوبہ ورک فورس کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ روزگار کے مواقعوں کے حوالے سے یہ پاکستانیوں کے لیے ایک بہت بڑی خبر ہے، آج 5 اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے، ایک معاہدہ وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ‘کوآرڈینیشن کونسل’ کے قیام کے حوالے سے ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ دو معاہدے بالترتیب قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کی بیخ کنی کے حوالے سے طے پائے جن پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے دستخط کیے، دو معاہدوں پر میں نے دستخط کیے ان میں سے ایک معاہدہ انسداد منشیات کے حوالے سے تھا جبکہ دوسرے معاہدے کی رو سے سعودی عرب پاکستان کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے 500 ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا، اس رقم کو پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کے لیے خرچ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے او آئی سی اور اس کی آئندہ سمت کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے باور کرایا کہ ان کے دورے کے نتیجے میں جو گڈ ول پیدا ہوئی اس کے نقوش آج بھی پاکستانیوں کے دلوں میں تازہ ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے شکریے کے ساتھ قبول کی، میں نے بھی اپنے سعودی ہم منصب کو جلد پاکستان آنے کی دعوت دی ہے جسے انہوں نے قبول کیا ہے، ان شاء اللہ عید کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے خدوخال طے کرنے کے لیے سعودی افسران کا وفد پاکستان تشریف لائے گا، مجموعی طور پر یہ دورہ سعودی عرب انتہائی سود مند رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان کی برکتیں اس میں شامل تھیں اور یہ دورہ پاکستانیوں کے لیے بہت سی خوش خبریوں کی نوید ہو گا۔