فرانس (اصل میڈیا ڈیسک) مشرقی فرانس میں نیو نازی گروپ سے تعلق کے شبے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ افراد ممکنہ طور پر ایک عمارت پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
فرانسیسی عدالتی ذرائع نے بتایا ہے کہ نیو نازی گروپ سے تعلق رکھنے کے شبے میں جن تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ان افراد کی گرفتاری جمعہ سات مئی کو کی گئی۔ ان پر فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ہے۔ حراست میں لیے گئے افراد کو دہشت گرد تنظیم قائم کرنے کے الزام کا سامنا ہے۔
فرانسیسی دارالحکومت پیرس کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کے سامنے گرفتار ہونے والے تینوں مشتبہ افراد کو سات مئی کی شام پیش کیا گیا۔ اس موقع پر استغاثہ نے گرفتار شدگان پر فردِ جرم عائد کی۔
گرفتار ہونے والے تین مشتبہ افراد میں شامل دو مردوں کی عمریں انتیس اور چھپن برس ہیں جب کہ تیسری ملزمہ ہے اور اس کی عمر ترپن برس ہے۔ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ تینوں افراد فری میسن سوسائٹی کی ایک عمارت پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
فری میسن سوسائٹی چودہویں صدی میں ایسے افراد نے تشکیل دی تھی جو اپنی اصل پتھروں کے قدیمی معماروں سے جوڑتے ہیں۔ حالیہ کئی برسوں سے اس تنظیم کو سازشہ نظریات سے بھی جوڑا جاتا ہے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں چار مئی بروز منگل کو بھی تین افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں بھی دو مرد اور ایک عورت شامل تھی۔ ان افراد کو بعد ازاں رہائی مل گئی تھی۔ رہائی کی تفصیل دستیاب نہیں کہ آیا وہ عدالت سے ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔
ان کا تعلق بھی ایک گروپ سے ہے جو ‘توقیر اور قوم‘ یعنی “Honour and Nation” کا نام رکھتا ہے۔ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ یہ پرتشدد حملوں کی پلاننگ کر رہا تھا۔ تفتیش کاروں نے واضح کیا کہ حملے صرف منصوبہ بندی کی حد تک تھے اور عملی طور پر کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاریاں ان کے پیغامات اور بارودی مواد کی ریسرچ اور ممکنہ حملوں کے اہداف کی بنیاد پر کی گئی تھیں۔
حالیہ گرفتاریوں کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ یہ فرانس کے دائیں بازو کے حلقے کے خلاف ایک نئی تفتیش کا نتیجہ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ فرانسیسی استغاثہ نے رواں برس اپریل میں ایک کالعدم گروپ ‘او اے ایس‘ کے نو افراد کے خلاف عدالتی کارروائی شروع کرنے کی درخواست کی تھی۔
او اے ایس ( Organisation Arme Secrete) انتہائی دائیں بازو کی مسلح خفیہ تنظیم تھی اور اس میں الجزائری جنگ کے منحرف نیم فوجیوں کے شامل ہونے کا بتایا گیا تھا۔ یہ افراد فرانسیسی مسلمانوں کی سینیئر شخصیات پر حملے کرنے کا پلان بنا رہے تھے۔ اس گروپ کو سن 2017 میں خلافِ قانون قرار دے کر تحلیل کر دیا گیا تھا۔
اسی طرح کی ایک اور تنظیم اے ایف او کو بھی فرانسیسی حکام نے سن 2018 میں کالعدم قرار دے دیا تھا۔ یہ بھی فرانسیسی مسلمانوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اسی گروپ پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ یہ ملکی صدر ایمانوئل ماکروں پر بھی حملے کی کوشش میں تھا۔
ایسا بھی بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ نیو نازی گروپ یہودی اور مسلم عبادت خانوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کیے ہوئے تھے۔ یہ گروپ سفید فام نسل کی برتری کے بھی قائل ہیں۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں سن 2019 کے حملے کرنے والے کی بھی تعریف کی تھی۔