پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران پشاور میں آکسیجن سلینڈروں کی قیمتوں میں 5 ہزار روپے تک اضافہ ہوگیا ہے جس کے باعث گھروں میں آئسولیٹ مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران پشاور میں آکسیجن سلینڈروں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا، چھوٹے سلنڈر کی قیمت 5 ہزار اور بڑے کی قیمت 6 ہزارروپے بڑھ گئی جس کی وجہ سے گھروں میں آئسولیٹ مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، سرجیکل سامان کی بڑی مارکیٹ خیبر بازار اور کراچی مارکیٹ میں سلنڈر کی قیمت 5 ہزار روپے بڑھ گئی اور 8 ہزار روپے میں ملنے والا سلنڈر 13 ہزار روپے کا ہو گیا، اس طرح اسپتال روڈ، تہکال اور حیات آباد سمیت دیگر علاقوں میں تاجروں نے آکسیجن سلنڈروں کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کر دیا ہے، آکسیجن کا بڑا سلنڈر جو اس سے قبل 17 ہزار روپے میں ملتا تھا اب 6 ہزار روپے اضافے کے بعد 23 ہزار میں فروخت ہورہا ہے۔
کورونا میں مبتلا فیاض جمیل کے بیٹے ریاض جمیل نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا پاکستان کو فری ویکسین دے رہی ہے لیکن یہاں کے تاجرمنافع کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا، حکومت آکسیجن سلنڈر کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے۔
ادھر ڈیلروں کا کہنا ہے کہ آکسیجن سلنڈر چائنہ سے درآمد کیے جاتے ہیں جن پر ٹیکسز کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اوپن مارکیٹ میں جہاں سلنڈروں کی قیمت بڑھی ہے تو وہیں آکسیجن کی قیمت میں بھی فی سلنڈر 200 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس سے گھروں میں آئسولیٹ مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔