لندن: کسی دماغی مرض، فالج یا دیگر قسم کی معذوری میں مبتلا افراد اب اپنے کان سے کمپیوٹر اور ٹیبلٹ کنٹرول کر سکتے ہیں۔
اے ایل ایس اور دیگر امراض کے شکار خواتین و حضرات کے لیے کان کے اندر سماجانے والا ایک چھوٹا سا آلہ بنایا گیا ہے جسے ’ایئرسوئچ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ آلہ ایک قسم کے ماؤس کا کام کرتے ہوئے انہیں کمپیوٹر پرہرطرح کا کنٹرول فراہم کر سکتا ہے۔
ایئرسوئچ دماغ کے اندرموجود ایک چھوٹے سے عضو، ٹٰینسرٹمپنی کے ذریعے کام کرتا ہے۔ اس کی بدولت کمپیوٹرکو کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔ اس کا پروٹوٹائپ سلیکن سے بنایا گیا ہے اور اس میں ایک بہت باریک کیمرہ نصب ہے اور جب پہننے والا شعوری طور پر کان کے اندردباؤ ڈالتا ہے تو کیمرہ اس حرکات کو نوٹ کرتا ہے اس کی ہدایات کمپیوٹرتک پہنچتی ہے۔
اس آلے کو باتھ یونیورسٹی کی ڈجیٹل لیبارٹری میں تیار کیا گیا ہے۔
اس طرح کے سگنل آن اسکرین کی بورڈ تک پہنچتے ہیں اور کانوں کی اندرونی کِلک سے مختلف حروف منتخب کئے جاسکتے ہیں۔ یہ آلہ نِک گومپرز نے ایجاد کیا ہے جس کی بدولت کان سے کمپیوٹر کنٹرول کرنا ممکن ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ مشہور سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ کی عینک میں انفراریڈ کیمرہ نصب تھا اور وہ اپنی ٹھوڑی کی جنبش سے کمپیوٹر اورآواز خارج کرنے والی مشین کو کنٹرول کیا کرتا تھا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ شدید اے ایل ایس کے مرض میں مبتلا افراد بھی کان کے اندرونی حصےپردباؤ ڈال سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ لوگ یہ جانتے ہی نہیں کہ وہ جسم کا سب سے چھوٹا عضو ارادی طور پر کنٹرول کرسکتے ہیں جو کان کے اندر موجود ہوتا ہے۔
ابتدائی تجربات میں اس آلے سے بہت حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔