روسی شہر کازان کے اسکول میں فائرنگ، گیارہ افراد مارے گئے

Russian Police

Russian Police

ماسکو (اصل میڈیا ڈیسک) روسی دارالحکومت سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ ہلاکت خیز واقعہ آج منگل کی صبح روسی جمہوریہ تاتارستان کے دارالحکومت کازان میں پیش آیا، جو ماسکو سے تقریباﹰ 700 کلو میٹر مشرق کی طرف واقع ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے نوووستی نے ایمرجنسی سروسز کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس اسکول کے اندر یہ شوٹنگ دو نوجوانوں نے کی، جن میں سے ایک اس واقعے میں خود بھی مارا گیا جبکہ دوسرےکو، جس کی عمر 17 برس ہے، گرفتار کر لیا گیا ہے۔

کازان میں مقامی حکام نے بتایا کہ اس شوٹنگ کے شروع ہوتے ہی اسکول میں موجود چند طلبہ کو وہاں سے نکال لیا گیا تھا تاہم بہت سے نابالغ طالب علم فائرنگ شروع ہونے کے بعد بھی اسکول میں موجود تھے۔

اس واقعے کے بعد کازان کے باقی تمام اسکولوں کے لیے حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ روسی پولیس نے اس خونریز حملے کی چھان بین شروع کر دی ہے۔

روس میں ماضی میں تعلیمی اداروں میں شوٹنگ کے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے تھے مگر گزشتہ چند برسوں سے وہاں اس مہلک رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ ایسے زیادہ تر خونریز واقعات کے مرتکب مشتعل مسلح طلبہ ہی ہوتے ہیں۔

ماسکو میں ایمرجنسی سروسز کی ملکی وزارت نے بتایا کہ اس حملے کے دوران اسکول کی عمارت میں ایک دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔ یہ واضح نہیں کہ دونوں مسلح نوجوانوں نے یہ حملہ کیوں کیا۔

روسی میڈیا کے مطابق اس فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک استاد بھی شامل ہے۔ باقی دس ہلاک شدگان اسکول کے طلبہ تھے۔