اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریو نیو(ایف بی آر) نے کروڑوں روپے کا سونا، پرائز بانڈز اور ڈالرز خریدنے والوں اور ہاؤسنگ اسکیموں میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والوں کے ٹیکس معاملات کی چھان بین شروع کر دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کے ماتحت اداروں ریجنل ٹیکس آفسز کی خصوصی ٹیموں نے سال2017سے سال 2020 تک کے دوران سونا و انعامی بانڈز خریدنے والوں اور ہاؤسنگ اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کا ڈیٹا حاصل کرنا شروع کردیا ہے۔ ایف بی آر کی ٹیمیں سرمایہ کاری کرنے والوں کی تھرڈ پارٹی معلومات اکٹھی کریں گی۔
اس ڈیٹا کی ایف بی آر کے ڈیٹا وئر ہاؤس میں موجود ڈیٹا کے ساتھ کراس میچنگ کی جارہی ہے اور جو لوگ گوشوارے داخل کروارہے ہیں انکے گوشواروں کے ساتھ اس ڈیٹا کا موازنہ کیا جارہا ہے اور جو لوگ ٹیکس گوشوارے ہی جمع نہیں کروارہے تو انکو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کے فیلڈ فارمشنز کی ٹیمیں مختلف علاقوں میں کروڑوں روپے مالیت کے اپارٹمنٹس فروخت کرنے والے ڈیویلپرز اور بلڈرز کے ٹیکس معاملات کی بھی چھان بین کریں گی علاوہ ازیں ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹس جمع نہ کرانے والی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
نئی قائم ہونے والی غیر رجسٹرڈ ہاؤسنگ سکیموں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کیلئے سروے بھی کیا جائے گا او رئیل اسٹیٹ کے بڑے سرمایہ کاروں کے ٹیکس معاملات کی بھی چھان بین ہوگی۔
ہاؤسنگ اسکیموں میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے والے غیررجسٹرڈ انویسٹرز کے ذرائع آمدن سے متعلق بھی چھان بین کی جائے گی۔