غزہ (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی ادارہ اطفال نے فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے لیے عالمی ادارہ اطفال’یونیسف’ کی سربراہ جولیٹ ٹوما نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم غزہ کی پٹی میں متاثرین تک امداد نہیں پہنچا سکی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کی صورت حال انتہائی خوف ناک شکل اختیار چکی ہے اور یونیسف غرب اردن کی کرم ابو سالم کے راستے غزہ کی پٹی کو امداد فراہم نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں فوری اور دیر پا امن کا قیام فوری اور ناگزیر ضرورت ہے۔
درایں اثنا ‘ریسکیو چلڈرن’ کے ترجمان نے بتایا کہ غزہ کی موجودہ انسانی صورت حال ماضی کی نسبت زیادہ پیچیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی فضائی، زمینی اور سمندری حملے دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت اڑھائی سو سے زاید فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔