اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاھو نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی میں جاری فوجی کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے۔ نیتن یاھو نے حماس کی صلاحیتوں کو ختم کرنے اور حماس کو ماضی میں دھکیلنے کا دعویٰ کیا۔ دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس امن کا بہترین موقع ہے، اسے کھونا نہیں چاہیے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نےوزیراعظم نیتن یاھو کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اسرائیل امن چاہتا ہے مگر ملک کی سلامتی ہرچیز پرمقدم ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران نیتن یاہو نے غزہ میں حماس کے بنیادی ڈھانچے اور 100 کلو میٹر سرنگوں کی تباہی کا بھی دعویٰ کیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاھو نے غزہ میں فوجی کارروائیوں کے بارے میں میڈیا کی تنقید مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو بین الاقوامی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں کے بارے میں امریکی صدر جو بائیڈن سے 6 بار بات کی۔
نیتن یاھو نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کی سرنگوں کو نشانہ بنایا تھا، حماس نے ان سرنگوںکی تعمیر میں بہت زیادہ پیسہ خرچ کیا تھا اور کئی سال صرف کیے تھے۔ ہم نے حماس کی کئی سال کی محنت ضائع کرکے اسے ماضی میں دھکیل دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا کہ غزہ میں فوجی آپریشن امن عمل کی بنیاد بننا چاہیے اور بار بار کی جنگ کو روکنا کا ذریعہ ہونا چاہیے۔
گینٹز نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کو بنیادی ڈھانچے ، تعلیمی اور صحت کے شعبوں میں ترقی کرنا ہوگی۔
خیال رہےکہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی 11 روز تک جاری رہنے والی کارروائی کے بعد جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب فریقین نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔