کراچی (پ۔ر) انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل نبیل مصطفائی نے کہاہے کہ یورپی و امریکی استعمار نے اسرائیل کے لئے سوگ منایا اور اس کے ہر برے اقدام کی حمایت کی، فلسطین میں عام زندگی متاثر ہوئی، انفرا سٹرکچر تباہ کردیا گیا، ہزاروں زخمیوں کے لئے امداد میسر نہیں ہے، عرب ممالک نے شکر ادا کیا کہ جنگ بندی ہوگئی اور مزید شرمندی سے بچ گئے، او آئی سی کا رد عمل کسی طور پر بھی مناسب نہیں تھا، مسلمانوں کا بچہ بچہ یہ سوال کر رہا ہے کہ کب تک اسلامی ممالک امریکہ، اسرائیل، بھارت و نیٹو کے حملوں، ظلم و زیادتی کا شکار بنتے رہیں گے۔
انجمن طلبہ اسلام باشعور اسلامی قیادت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مسلمانوں کے معاشی، معاشرتی اور سماجی استحصال کے خلاف ایک منظم پلیٹ فارم کی تشکیل دیں جو او آئی سی جیسا کمزور ادارہ نہ ہو بلکہ جس میں ہر طرح سے اسلامی ممالک کے دفاع کے لئے حکمت عملی پلیٹ فارم کا حصہ ہو،ریگل چورنگی سے کراچی پریس کلب تک جمعیت علماء پاکستان و انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی و مظاہرے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے پیغام میں انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل نبیل مصطفائی نے کہا کہ اسرائیل نے اپنی کمزوریوں کو دیکھتے ہوئے جنگ بندی کی، اسرائیل کا جدید اینٹی میزائیل سسٹم فلسطینی مجاہدین کی تائید خداوندی کے سامنے ناکام ہوگیا، فلسطین او ر حماس کے لئے یہ ایک بڑی فتح ہے لیکن اسلامی ممالک کے رہنمائوں کے لئے افسوس کا مقام ہے۔
اسلامی ممالک کی قیادت صرف بیان بازی تک محدود رہی، پاکستان کے وزارت خارجہ کی کاوش اہم ہے لیکن یہ نا مکمل ہے، فلسطین کے لئے امدادی سرگرمیوں پر حکمت عملی نظر نہیں آرہی ہے، اگر فلسطینی عوام کی جائز اور مطلوبہ امدار نہ کی گئی تو فلسطین بہت پیچھے چلا جائے گا، انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے ناظم اسامہ مصطفی اعظمی نے کہا کہ جس طرح امریکہ نے افغانستان میں شکست تسلیم کی، اسرائیل فلسطین میں اور بھارت کشمیر بھی شکست تسلیم کر رہا ہے، وہ وقت دور نہیں جب اسلامی ممالک میں ایک بار پھرسلطان صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم جیسے سپہ سالار اللہ عزوجل کی طرف سے عطا ہوں گے، اس موقع پر نائب ناظم حافظ عمران مدنی، مبین گبول، محمد غسان، عبدالرحمن، شیخ حسن کی دیگر طلباء کے ساتھ جمعیت علماء پاکستان کی فلسطین ریلی میں بھرپور شرکت کی، طلباء نے بھرپور اظہار خیال کیا کہ پاکستان کی طلباء برادی اور نوجوان فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اس موقع پر طلباء نے ا سرائیلی پرچم نظر آتش کیا۔