اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ اسرائیل لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ آئندہ کسی بھی جنگ میں زیادہ سے زیادہ طاقت کا استعمال کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم قیدیوں کی واپسی کے لیے کام کر رہے ہیں لیکن ہم گیلاد شالیط ڈٰیل سے ملتا جلتا معاہدہ نہیں کریں گے۔
کل شام حماس نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں بات چیت کے لیے اس کے پاس مضبوط کارڈ موجود ہیں۔ تاہم حماس نے اس حوالے سے مزید کوئی وضاحت نہیں کی۔ دوسری طرف اسرائیلی خبروں کے مطابق مذاکرات کا عمل سست پڑ گیا ہے۔
حماس نے ایک آڈیو ریکارڈنگ لیک کی جس میں کہا گیا تھا کہ یہ اسرائیلی فوجیوں میں سے ایک ہے جبکہ اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ فوج ریکارڈنگ کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اسرائیلی چینل 13 کے نمائندے نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوج چیک کر رہی ہے کہ ریکارڈنگ میں جو آواز سامنے آئی ہے وہ گرفتار شدہ فوجی ابرہ مینگیستو کی ہے۔
دوسری طرف منگیستو کی والدہ اور عرب نژاد ایک دوسرے قیدی ہشام السید کے اہل خانہ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ حماس کی جانب سے ریکارڈ کی جانے والی اس ریکارڈنگ ان کے بیٹوں میں سے کسی ایک کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ میں حماس کی تحریک کے سربراہ یحییٰ السنوار نے گذشتہ ہفتے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ قیدیوں کا معاملہ آگے بڑھانے کے لیےدونوں فریقین کے پاس ایک “اچھا موقع” ہے۔ اے ایف پی کی طرف سے قیدی تبادلے کے معاہدے کی فوری تکمیل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کیس میں ایک حقیقی موقع ہے اور ہم کیس کو مکمل کرنے کے لیے فوری بالواسطہ مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔