کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) گھوٹکی ٹرین حادثے میں جاں بحق مزید 7 افرادکی لاشیں نکال لی گئیں جس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 62 ہو گئی۔
ریسکیو حکام کے مطابق حادثے کے 100 زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے جب کہ لودھراں کے دوسگے بھائی، والدہ اور کزن بھی جاں بحق افراد میں شامل ہیں جن کی نماز جنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ ماموں اور بھانجی کی میتیں سردارو والا پہنچنے پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
حادثے میں جاں بحق دو کمسنوں مومن اورہادی کی بھی شناخت ہوگئی، دونوں بچے ماں کے ساتھ کراچی سے فیصل آباد جا رہے تھے۔
لودھراں سے تعلق رکھنے والے شہباز ،اس کی بیوی اور دو بچوں کی لاشوں کوبھی شناخت کرلیا گیا ہے جب کہ وہاڑی کے رہائشی حضور خان کی بیوی، بیٹی اور سسر بھی جاں بحق ہوگئے اور زخمی بیٹی زیرعلاج ہے۔
حضور خان کا کہنا ہے کہ اس کا خاندان کراچی سے خانیوال جاتے ہوئے حادثے کا شکار ہوا اور اس کا کمسن بیٹا سبحان لاپتا ہے۔
دوسری جانب ڈی ایس سکھر طارق لطیف کا کہنا ہےکہ ٹرین حادثے کے مقام پر ریلیف آپریشن مکمل کرلیا گیا، جائے حادثہ سے انجن اور 17 کوچز اٹھالی گئی ہیں جس کے بعد اپ اینڈ ڈاؤن ٹریک بحال کرکے ٹرین سروس بحال کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
ڈی ایس نے بتایا کہ 29 گھنٹوں کے تعطل کے بعد ریلوے ٹریک پر ٹریفک بحال کردی گئی، اتوار سے رکی ٹرینیں اب منزل مقصود کی طرف چلنا شروع ہو گئی ہیں البتہ متاثرہ ٹریک پر فی الحال ٹریننوں کی اسپیڈ کم رکھی گئی ہے۔