لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر برائے تدارک کورونا (این سی او سی) کا اجلاس ہوا جس میں کاروباری پابندیاں نرم کرنے کا اعلان کیا گیا۔
این سی او سی کے اجلاس میں ملک بھر میں ماس ویکسینیشن مہم کے لیے سہ جہتی حکمت عملی طے کی گئی، تمام شہریوں کی رضا کارانہ طور پر ویکسینیشن کی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔
این سی او سی اعلامیے کے مطابق تمام سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی ہے، تمام سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کو 30 جون تک ویکسین لگوانا ہوگی۔
این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں ویکسینیشن مراکز 11 جون سے صبح 8 سے رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے، جمعہ کو ویکسینیشن مراکز کھلے رہیں گے البتہ اتوار کو بند رہیں گے۔
این سی او سی کے مطابق 18 سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے واک ان ویکسینیشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 11جون سے 18 سال سے زائد عمر کے افراد واک ان (یعنی کسی بھی ویکسینیشن سینٹر پر جاکر) ویکسینیشن کروا سکیں گے۔
این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب کاروبار ہفتے میں دو دن کے بجائے ایک دن بند ہوگا، کس دن کاروبار بند رکھنا ہے اس کا فیصلہ صوبے کریں گے۔
این سی او سی نے 50 فیصد ورک فرام ہوم کی پالیسی میں بھی نرمی کردی اب دفاترمیں 100 فیصد حاضری کے ساتھ کام جاری رکھا جاسکے گا۔
این سی او سی نے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر دو روز کی بندش ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ میں 50فیصد مسافروں کی پابندی میں نرمی کردی گئی، پبلک ٹرانسپورٹ میں اب 70 فیصد مسافر بٹھانے کی اجازت ہوگی۔
این سی او سی کے مطابق مزارات اور سینما گھر بدستور بند رہیں گے، صرف مخصوص نان کنٹیکٹ کھیلوں کی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی، کراٹے، باکسنگ، مکس مارشل آرٹ، رگبی، کبڈی ، ریسلنگ پر پابندی برقرار رہے گی، فیسٹولز، ثقافتی اور دوسری ایسی تقریبات پر پابندی برقرار رہے گی۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی تصدیق کا طریقہ کار جون کے آخر تک تشکیل دے دیا جائے گا، این سی او سی کے ان فیصلوں پر عملدرآمد 15جون سے ہو گا۔