یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن کے شہر مآرب میں تین بڑے دھماکے ہوئے ہیں جن سے مرکزِ شہر لرزاٹھا ہے۔ان دھماکوں میں فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
مقامی حکام نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کو ان دھماکوں کا موردالزام ٹھہرایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ حوثیوں نے شہر پرڈرون اور میزائل داغے ہیں جن کے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ہیں۔
شہرکے دومکینوں نے ان دھماکوں کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ اس کے بعد ایمبولینس گاڑیوں کے سائرن بجنے کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ایک مقامی افسر نے برطانوی خبررساں ایجنسی رائیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حوثیوں نے شہر کی جانب ایک میزائل داغا ہے اور ایک مسلح ڈرون سے حملہ کیا ہے۔
تاہم حوثی ملیشیا نے ان دھماکوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔واضح رہے کہ حوثی ملیشیا یمنی حکومت کے زیرانتظام مآرب پر قبضے کے لیے جارحانہ کارروائی کررہی ہے۔
یمن کے شمال میں واقع یہ واحد شہر ہے جس پر صدر عبدربہ منصورہادی کی حکومت کی عمل داری قائم ہے جبکہ ملک کے باقی شمالی صوبوں اور شہرو پر حوثیوں کا قبضہ ہے۔
قبل ازیں جون کے اوائل میں مآرب میں ایک پیٹرول اسٹیشن کے نزدیک دھماکا ہواتھا جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔یمنی فوج نے حوثیوں پر شہر میں ایک میزائل داغنے کا الزام عاید کیا تھا جس کے نتیجے میں دھماکا ہواتھا۔ تاہم حوثیوں کا کہنا تھا کہ انھوں نے مآرب میں ایک فوجی کیمپ کو اس حملے میں نشانہ بنایا تھا۔
مآرب میں تشدد کے یہ نئے واقعات ایسے وقت میں پیش آئے ہیں جب امریکا،اقوام متحدہ اور سعودی عرب سمیت علاقائی ممالک یمن میں گذشتہ سات سال سے جاری بحران کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں اور حوثی ملیشیا کو مذاکرات کی میز پرلانے کے لیے مختلف پیش کش کررہے ہیں۔