امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) اگرچہ تارکین وطن کا مسئلہ حل کی کوششوں کے باوجود حل طلب ہے۔ دوسری طرف نائب صدر کملا ہیرس غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں تاریخی اضافے کے دوران جنوبی سرحد کا دورہ کرنے کے لیے ان پر بڑھتے دباؤ کو مخفی نہیں رکھ سکیں۔
یونیویشن پروگرام کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ہیرس نے براڈکاسٹر ایلیا کالڈرون کے سوال پر بعد گھبراہٹ کی حالت میں جواب دیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ جب آپ کب سرحد کا دورہ کرنے جارہی ہیں؟
جمعرات کو نائب صدرنے کہا کہ میں نے کہا کہ میں سرحد پر جاؤں گی۔” صحافیہ نے انہیں دوبارہ استفسار کیا کہ آپ کب بارڈر جارہی ہیں؟۔
ہیرس نے بعد میں ایک پریشان کن ہنسی کے ساتھ جواب دیا کہ میری بات ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ اینکر پر انگلی اٹھاتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کہا کہ میں سرحد پر جارہی ہوں۔
پھر انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ اگر ہم سرحدوں پر موجود مسائل سے نمٹنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان وجوہات اور مسائل سے نمٹنا ہوگا جو لوگوں کو سرحدوں کی طرف دھکیل دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا امریکا کے نائب صدر کی حیثیت سے گوئٹے مالا کا میرا پہلا دورہ اسی کی کڑی تھا تاکہ گوئٹے مالا کے لوگوں کی واپسی کے معاملے پر بات چیت کی جا سکے۔
لیکن بحث یہیں پر ختم نہیں ہوئی۔ ٹی وی اینکر نے پھر پوچھا کہ کیا آپ کے پاس سرحد پر سفر کے لیے کوئی خاص تاریخ ہے۔اس پر کملا ہیرس نے جواب دیا کہ میں تمہیں اس کے بارے میں مطلع کردوں گی۔
امریکی نائب صدر کملا ہیرس میں اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران گوئٹے مالا اور میکسیکو کے دورے پر گئیں۔ ان کے پورے سفر کے دوران امریکی- میکسیکو کی سرحد پر صورتحال کے بارے میں سوالات اٹھائے گئے تھے۔