لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عامر کہتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے ان کے گھر آئے اور بہت سے معاملات پر ان سے بات چیت کی۔
ایک انٹرویو میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کوئی سی ای او کسی پلیئرکے گھر آیا ہو ۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ ان کے معاملات کلیئر ہوئے تو وہ پاکستان کے لیے دستیاب ہیں ، پاکستان سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ محمد عامر نے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کے ان کے گھر آ کر ملاقات کرنے کا جو د عوٰی کیا ہے وہ ملاقات 4 ماہ قبل ہو ئی تھی ۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ریٹائرمنٹ لینے کے بعد محمد عامر اور چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کے درمیان رابطے رہے، اس دوران چیف ایگزیکٹو وسیم خان محمد عامر کے گھر بھی گئے ، اس ملاقات میں وسیم خان نے محمد عامر کو سمجھانے کی کوشش کی اور ٹیم مینجمنٹ کے بارے میں بیانات دینے کے بارے میں بات کی۔
ذرائع کے مطابق محمد عامر کو ٹیم میں واپسی کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی، ذرائع پی سی بی کا کہنا ہے کہ محمد عامر نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا، انہیں ہی ریٹائر منٹ واپس لینے کا اعلان کرنا ہےلیکن ملاقات کے بعد بھی محمد عامر نے پاکستان ٹیم کی موجودہ مینجمنٹ کے خلاف بیان دیتے ہوئے واضح کیا کہ جب تک یہ کوچز ہیں وہ نہیں کھیلیں گے۔
ذرائع کا دعوٰی ہے کہ اگر محمد عامر کوچز کے خلاف بیانات نہ دیتے تو وسیم خان کوچز سے بھی محمد عامر کے حوالے سے بات کرتے ، پی ایس ایل کے لیے ابوظبی روانگی سے قبل محمد عامر نے کوچز کے خلاف بیان دیا تھا۔