ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکی آج اور مستقبل میں اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ آذربائیجان کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگا۔
انہوں نے اخیالات کا اظہار آذربائیجان قومی اسمبلی سے اپنے خطاب میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کاکیشیا میں امن اور سکون آذربائیجان بلکہ ارمینیا سمیت خطے کے تمام ممالک اور فائدہ اٹھائیں گے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پائیدار امن کا راستہ خطے کے تمام لوگوں اور ریاستوں کے مابین باہمی تعاون کے ذریعے ہی ممکن ہےجو باہمی اعتماد کی بنیاد پر ہی ہوسکتا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ “آج ہم اپنے تمام ذرائع کے ساتھ آذربائیجان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ پوری دنیا کو یہ جان لینا چاہئے کہ ہم کل بھی آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ترک قوم پر الزامات لگانے والوں پہلے کاکیشیا اور آذربائیجان کی طرف دیکھنا چاہئے۔پھر ، اگر ان کا ضمیر اجازت دیتا ہے تو ، ہم ان سے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کے بارے میں علیحدہ علیحدہ بات کریں گےتاکہ سب کو تہذیب اور توڑ پھوڑ کے مابین فرق بھی نظر آنا چاہیے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ انہیں شوشا ، جو اس سال آذربائیجان کا ثقافتی دارالحکومت رہا ہے ، اگلے سال “ترک دنیا کی ثقافتی دارالحکومت” کے طور پر دیکھنے پر خوشی محسوس ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ 10 نومبر کو آرمینیا کے خلاف قاراباغ کی فتح سے کسی کو پریشان نہ ہونا چاہیے۔ کیونکہ یہ فتح تباہ کاری کی فتح نہیں ہے بلکہ مثبت اور تعمیری جذبات اور انصاف کی فتح ہے۔
انہوں نے کہا کہ قارا باغ دنیا کو اپنے سیاسی اور معاشی عزائم کا میدان سمجھتے ہوئے کیے جانے والے حساب کو ٹوٹ پھوٹ جانے کا ہی کان نام ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ناہیچوان اور باکو ملانے والی زینگیزور راہداری سے علاقے سے استحکام اور امن قائم ہوگا اس کے بارے میں تعریف کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ زینگیزور ریلوئے لائین سے آرمینی باشندے ماسکو اور دنیا تک آسانی سے رسائی حاصل کرسکیں گے۔اور اس طرح اپنے آپ پر لگائی جانے والی پابندیوں سے بھی چھٹکارا حاصل کرسکیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ارمینیا -آذربائیجان کے درمیان مسائل کے حل سے ہم بحیثیت ترکی ، ضروری اقدامات اٹھانے کے لیے بھی تیار ہیں۔