کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر اعظم کے مشیر برائے معاشی امور ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا ہے کہ لوئر مڈل کلاس شہریوں کو بجلی گیس کے بلوں میں سبسڈی ملنی چاہیے۔
ڈاکٹر عشرت حسین نے جمعہ انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن میں بجٹ سے متعلق تقریب سے خطاب کے دوران کہاہے کہ گزشتہ سال 250 ارب روپے کے ریفنڈز ویلیو ایڈڈ سیکٹر کو دیے گئے، اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے حق میں ہوں، لوکل گورنمنٹ سسٹم کے ذریعے انفرا اسٹرکچر اور بلدیاتی مسائل جلد ہوتے ہیں لیکن یہاں مسئلہ گڈ گورننس کا ہے۔
انھوں نے کہاکہ یہاں سیاسی جماعتیں اپنی ذمے داریوں کو نہیں نبھاتیں۔لوئر مڈل کلاس شہریوں کو بجلی گیس کے بلوں میں سبسڈی ملنی چاہیے۔ ملک میں مڈل کلاس طبقہ کی تعداد10کروڑ ہے جبکہ غریب افراد کی تعداد 1کروڑ کے لگ بھگ ہے، کرپشن اور ناانصافی کی وجہ نظام تباہ ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ پاکستان ریلوے،زرعی ترقیاتی بینک سمیت پاکستان پوسٹ کو بھی پرائیوٹائز کرنے کی ضرورت ہے حکومت میں بیٹھے لوگ سمجھتے ہیں کہ جی ڈی پی گروتھ 4اعشاریہ9فیصد ہے۔اس کے بہتر نمبرز بھی موجود ہیں۔
قبل ازیں ڈائیریکٹر آئی بی اے اکبر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سمیت دیگر شعبوں سے حاصل کردہ رقم میں ڈیڑھ سے ڈھائی فیصد اضافہ ہوا۔ انھوں نے کہاکہ رواں سال مہنگائی کی شرح 13 سے 15 فیصد رہنے کا امکان ہے۔