دبئی (اصل میڈیا ڈیسک) امارت دبئی کی ملکیتی الامارات ایئرلائنز نے کووِڈ-19 کی وَبا کے پیش نظر اپنی برطانیہ کے لیے پروازوں کو لندن کے ہیتھرو اور برمنگھم کے ہوائی اڈے تک محدود رکھنےکا فیصلہ کیا ہے۔
الامارات ایئرلائن نے اس سے پہلے برطانیہ جانے والے مسافروں کو سال کے آخر میں لندن کے گیٹ وک ہوائی اڈے کے ٹکٹ بک کرنے کی بھی اجازت دی تھی حالانکہ وہ فی الوقت برطانیہ کے اس دوسرے مصروف ہوائی اڈے کے لیے پروازیں نہیں چلا رہی ہے-اب اس نے تصدیق کی ہے کہ فی الحال اس کا اس روٹ پر پروازیں بحال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
الامارات نے برطانیہ میں کووِڈ-19 کی پابندیوں میں نرمی کے پیش نظر بکنگ کی اجازت دی تھی۔تاہم برطانیہ میں قرنطینہ کی سخت پابندی بدستورنافذالعمل ہیں۔اس نے برطانیہ جانے اور وہاں سے آنے والے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ الامارات کی ویب گاہ سے پروازوں کا تمام شیڈول ملاحظہ کرسکتے ہیں اور اس کے مطابق اپنی نشستوں کی بُکنگ کرائیں۔
برطانیہ نے مئی میں بین الاقوامی سفر بحال کرنے کی اجازت دے دی تھی لیکن اسپین، فرانس، اٹلی اور امریکا جیسے قریباً تمام بڑے ممالک کو اپنی محفوظ ’سبزفہرست‘ میں شامل نہیں کیا تھا۔اس وقت ’مالٹائی‘ فہرست میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں پردس دن تک قرنطین میں رہنے کی پابندی عاید ہےاور انھیں مختلف ٹیسٹ بھی کرانا ہوں گے۔ متحدہ عرب امارات جیسے ’سرخ‘فہرست میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے قوانین سخت ہیں۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے گذشتہ جمعہ کو ایک بیان میں اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ وہ حالیہ اعدادوشمار کی بنیاد پر 19 جولائی کو کرونا وائرس کے تعلق سے عاید باقی پابندیاں ختم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
الامارات نے گذشتہ جمعرات کو یہ اطلاع دی تھی کہ وہ جولائی کے آخر تک وَبا سے قبل معمول کے مطابق چلائی جانے والی 90 فی صد پروازوں کو بحال کرنے میں کام ہوجائے گی۔وہ اسی موسم گرما میں مختلف روٹس پر اپنی پروازوں کی تعداد میں اضافہ پرغورکررہی ہے۔
دبئی کی سرکاری ملکیتی فضائی کمپنی نے گذشتہ ہفتے 5.5 ارب ڈالر کے ریکارڈ خسارے کی اطلاع دی تھی۔اس کا کہنا ہے کہ وہ جولائی کے آخر تک 124 مقامات کے لیے ہفتے میں کل 880 پروازیں چلائے گی۔اس وقت وہ 115 شہروں کے لیے بین الاقوامی پروازیں چلا رہی ہے۔کرونا وائرس کی وَبا سے قبل وہ 143 مقامات کے لیے پروازیں چلا رہی تھی۔