لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان ٹیلی کام انڈسٹری کی جانب سے 5 منٹ سے زائد کی موبائل فون کال پر 75 پیسے اضافی ٹیکس کی تجویز ناقابلِ عمل قرار دے دی گئی ہے۔
ٹیلی کام انڈسٹری کے حکام کا مؤقف ہے کہ یہ ٹیکس صارفین کو 5 منٹ سے پہلے کال کاٹ کر دوبارہ ملانے کی جانب راغب کر سکتا ہے، یوں صارفین ٹیکس کی ادائیگی سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔
ٹیلی کام انڈسٹری سے جڑے افراد کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بنڈل آفر کی سہولت والے 98 فیصد پری پیڈ صارفین کے لیے مشکلات پیدا کرسکتا ہے، اضافی ٹیکس ٹیلی کام آپریٹرز اور عوام کے لیے پیچیدگی اور تکلیف کا باعث بھی بنے گا۔
خیال رہے حکومت نے آئندہ بجٹ میں 5 منٹ سے زائد کی موبائل فون کال پر 75 پیسے اضافی ٹیکس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پہلے ہی 100 روپے کا بیلنس ڈلوانے پر تقریبا 12 روپے ٹیکس ادا کرکے 88 روپے ملتے ہیں جس پر ملک کے تقریبا 18 کروڑ 30 لاکھ صارفین کی اکثریت اس بات کا شکوہ کرتی رہی ہے۔
مجموعی صارفین کا وہ حصہ جن کے پاس اسمارٹ فونز نہیں ہیں جو اپنے موبائل فون سے وائس کالز کرتے ہیں، ان کے شکوے گلے آئندہ مالی سال کا بجٹ منظور ہونے کے بعد اور بڑھ جائیں گے۔