ہانگ کانگ (اصل میڈیا ڈیسک) ہانگ کانگمیں بند ہو جانے والے جمہوریت نواز اخبار ایپل ڈیلی سے وابستہ فنگ وائی کونگ ایسی ساتویں شخصیت ہیں جنہیں قومی سلامتی سے متعلق نئے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
ہانگ کانگ میں مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق پولیس نے حال ہی میں بند ہو جانے والے جمہوریت نواز اخبار ‘ایپل ڈیلی’ کے ایک اداریہ نویس معروف صحافی فنگ وائی گونگ کو 27 جون اتوار کی رات کو گرفتار کر لیا۔ اپیل ڈیلی نے اپنا آخری شمارہ گزشتہ ہفتے جمعرات کو شائع کیا تھا۔
فنگ وائی کونگ کو مبینہ طور پر نئے متنازعہ نیشنل سکیورٹی قانون کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ قانون بیجنگ نے وضع کیا تھا اور جسے گزشتہ برس نیم خود مختار علاقے ہانگ کانگ میں نافذ کیا گیا تھا۔
ہانگ کانگ میں حکام نے اس اخبار کے تمام اثاثے ضبط کر لیے تھے اور ایڈیٹر ان چیف سمیت دیگر سینیئر حکام کو گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد مجبوراً اس اخبار کو اپنی اشاعت بند کرنا پڑی۔ فنگ اس اخبار سے وابستہ ساتویں سینیئر اسٹاف تھے جنہیں مبینہ طور نیشنل سکیورٹی قانون کی خلاف ورزی کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔
فنگ وائی کانگ کوگرفتار کیوں کیا گیا؟ ہانگ کانگ کے ایک اخبار ‘ساؤتھ چائنا مورننگ پوسٹ’ کے مطابق اتوار کی رات کو جس وقت فنگ کو ایئر پورٹ سے گرفتار کیاگیا اس وقت وہ ہانگ کانگ کو چھوڑ کو برطانیہ کے لیے روانہ ہو نے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس اخبار نے بعض ذرائع کے حوالے سے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ انہیں قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے غیر ملکی عناصر کے ساتھ ملی بھگت کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ہانگ کانگ پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 57 سالہ شخص کو، ”قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے غیرممالک یا غیر ملکی افواج کے ساتھ ملی بھگت کی سازش کرنے” کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔” پولیس کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں تفتیش جاری ہے۔
فنگ وائی سن 1997 سے ہی ڈیلی ایپل کے لیے اداریہ جبکہ ایک اور مقامی اخبار ‘سیٹیزن نیوز’ کے لیے کالم لکھتے رہے تھے۔
ہانگ کانگ کا معروف جمہوریت نواز اخبار اپیل ڈیلی بیجنگ کی بعض پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتا رہا تھا اور اس لیے حکام نے اس کے خلاف کارروائی کی تھی۔ اخبار نے 23 جون کو اپنی آن لائن سروسز بند کر دی تھیں جس کے ایک روز بعد اخبار نے آخری ایڈیشن شائع کرتے ہوئے بند کرنے کا اعلان کیا۔
اس سے قبل حکام نے اسی ماہ اخبار کے تقریباً 25 لاکھ مالیت کے اثاثوں کو ضبط کر لیا جس کے بعد اخبار کو جاری رکھنا مشکل ہو گیا تھا۔ 17 جون کو سینکڑوں پولیس افسران نے اس کے دفترپر بھی چھاپہ مارا تھا۔
اس اخبار کے بانی جمی لائی نے اس کا ایک آن لائن ورزن ‘نیکسٹ ڈیجیٹل’ شروع کیا تھا، جنہیں حکام نے گزشتہ برس قید کیا تھا اور پھر انہیں 2019 اور 2020 میں مظاہروں کے لیے قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ ایپل ڈیلی کے درجنوں مضامین میں بیجنگ سے نافذ شدہ قومی سلامتی کے قانون کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ اس قانون کے تحت میڈیا رپورٹنگ پر سخت کارروائی کی یہ پہلی مثال ہو سکتی ہے۔
اخبار میں مشہور شخصیات کی گپ شپ میں جمہوریت حامی نظریات پیش کیے جاتے تھے اور اسی طرح اہل اقتدار کے کام کاج کی تفتیش کی جا تی تھی۔