کابل (اصل میڈیا ڈیسک) افغانستان میں تقریبا 20 برس بعد امریکی فوج بگرام کے فضائی اڈے سے کوچ کر گئی۔ یہ بات آج جمعے کے روز دو امریکی ذمے داران نے بتائی ہے۔ یہ فوجی اڈہ طالبان کی حکومت گرانے اور القاعدہ تنظیم کے ارکان کے تعاقب کے حوالے سے امریکا کے لیے مرکزی حیثیت کا حامل رہا ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی “اے پی” کے مطابق بگرام کا ہوائی اڈہ مکمل طور افغان سیکورٹی اور نیشنل ڈیفنس فورسز کے حوالے کر دیا گیا۔
مذکورہ امریکی ذمے داران کے مطابق افغانستان میں امریکا کے کمانڈر انچیف جنرل اوسٹن میلر بقیہ فورسز کے تحفظ کے لیے اب بھی تمام صلاحیتیں اور اخیارات رکھتے ہیں۔
یہ انخلا اس بات کا واضح ترین اشارہ ہے کہ افغانستان سے آخری امریکی فوجی کے کوچ کا وقت قریب ہے۔
رواں سال اپریل کے وسط میں اعلان کیا گیا تھا کہ امریکا اپنی “دائمی جنگ” کو ختم کر کے امریک فوجی اور نیٹو میں اس کے اتحادیوں کو واپس بھی دے گا۔ ان اہل کاروں کی تعداد تقریبا 7000 ہے۔
امریکا نے سیکورٹی اندیشوں کے سبب افغانسان میں موجود اپنے آخری فوجی کے کوچ کا وقت متعین کرنے سے گریز کیا۔ تاہم کابل میں حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کی حفاظت کے سلسلے میں مذاکرات جاری ہیں۔ اس وقت ترک اور امریکی اہل کار مذکورہ ہوائی اڈے کی سیکورٹی سنبھالے ہوئے ہیں۔
ہوائی اڈے کے تحفظ کے لیے ترکی اور افغان حکومت کے درمیان نئے سمجھوتے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
کابل میں امریکی سفارت خانے کی سیکورٹی کے لیے تقریبا 650 امریکی فوجی ہوں گے۔
ایک زمانے میں بگرام کے فضائی اڈے پر ایک لاکھ سے زیادہ امریکی فوجیوں کو گزرتے ہوئے دیکھا گیا۔ بگرام کا فضائی اڈہ افغان دارالحکومت کابل کے شمال میں گاڑی کے ذریعے ایک گھنٹے کی دوری پر واقع ہے۔