واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے واشنگٹن میں امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن ،جائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک مِلر اور دوسرے اعلیٰ عہدے داروں سے ملاقات کی ہے اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔امریکی عہدے داروں نے اپنے ملک کی جانب سے سعودی عرب کے حق دفاع کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
جنوری میں ڈیموکریٹک جوبائیڈن کے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد سعودی عرب کے کسی اعلیٰ عہدہ دار کا واشنگٹن کا یہ پہلا دورہ ہے۔وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے بتایا ہے کہ شہزادہ خالد نے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے بھی ملاقات کی ہے اور ان سے خطے میں ایران کی تخریبی سرگرمیوں سمیت مختلف امور پر بات چیت کی ہے۔
پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جان کربی نے الگ سے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن اور جائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک مِلر نے شہزادہ خالد سے گفتگو میں سرحدپارحملوں کے مقابلے میں سعودی عرب کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے حقِ دفاع کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
یمن سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغی سعودی عرب کے جنوب میں واقع شہروں اور شہری تنصیبات کو روزانہ ہی ڈرون اور میزائل حملوں میں نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن سعودی عرب کا فضائی دفاعی نظام حوثیوں کے ان حملوں کومسلسل ناکام بنا رہا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ سیکریٹری آسٹن نے امریکا کے اس پختہ عزم کا اظہار کیا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ دفاع کے شعبے میں شراکت داری جاری رکھے گا۔ انڈر سیکریٹری برائے دفاعی پالیسی کولن کاہل نے شہزادہ خالد سے ملاقات میں امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دفاع کے شعبے میں شراکت داری جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
انھوں نے سعودی نائب وزیردفاع سے یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا اور ان کاامریکا کے خصوصی ایلچی برائے یمن ٹم لنڈرکنگ کے ساتھ مل کر بحران کے خاتمے کے لیے مثبت کام پر شکریہ ادا کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے الگ سے اطلاع دی ہے کہ شہزادہ خالد بدھ کوبھی امریکی عہدے داروں سے ملاقاتیں کریں گے اور ان سے سعودی عرب اور امریکا کےدرمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلووں کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔