یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن میں البیضاء شہر کے مغرب میں ذی ناعم کے محاذ پر مختلف ہتھیاروں سے مسلسل دوسرے روز بھی جھڑپیں جاری رہیں۔ اس سے قبل یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب فوجی اتحاد کے طیاروں نے الزاہر کے علاقے میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر مسلسل بم باری کی۔ بعد ازاں حوثی ملیشیا کے ارکان کی جانب سے دراندازی کے نتیجے میں سخت معرکہ ہوا۔
زمینی ذرائع نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران میں درجنوں حوثیوں کے ہلاک ہونے اور متعدد کمانڈروں کے قیدی بنا لیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
مزید برآں الحازمیہ اور الصومعہ کے محاذوں پر جمعے کو علی الصبح حوثی ملیشیا کے شدید حملوں کو پسپا کر دیا گیا۔ اس دوران میں حوثی باغیوں کو بھاری جانی و مادی نقصان اٹھانا پڑا۔
دوسری جانب یمنی چیف آف اسٹاف جنرل صغیر بن عزیز نے عربی روزنامے الشرق الاوسط کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ البیضاء صوبے میں جاری فوجی آپریشن دشمن حوثی ملیشیا کی غنڈہ گردی کا جواب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “آج مارب صوبہ یمنی عوام کی قوت ارادی کا مظہر ہے۔ مقامی آبادی اور نقل مکانی کرنے والے لاکھوں یمنیوں سے بھرے اس شہر پر گذشتہ چند ماہ کے دوران میں 60 سے زیادہ بیسلٹک میزائل گرے اور درجنوں دھماکا خیز ڈرون بھیجے گئے”۔
یمنی فوج نے 3 روز قبل البیضاء صوبے میں کئی علاقے آزاد کرانے کا اعلان کیا تھا۔ ساتھ ہی باور کرایا گیا تھا کہ صوبے کے صدر مقام کی جانب پیش قدمی جاری رکھی جائے گی۔
واضح رہے کہ البیضاء صوبے کی اہمیت اس بات میں پوشیدہ ہے کہ یہ یمن کے 8 صوبوں کے بیچ واقع ہے۔ ان صوبوں کے نام مارب، شبوہ، ابين، لحج، الضالع، إب، ذمار اور صنعاء ہیں۔ ان میں سے پانچ صوبے آزاد کرائے جا چکے ہیں۔
دارالحکومت صنعاء کے جنوب مشرق میں واقع یہ صوبہ 19 اضلاع پر مشتمل ہے۔