ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک 20% ، 60% اور یہاں تک کہ ضرورت پڑنے پر 90% کے تناسب سے یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آخری آٹھ برسوں کے دوران میں حکومت کے اہم اہداف میں جدید ٹکنالوجی، تجارت اور معیشت کے میدان میں عوام کے حقوق کی ضمانت شامل تھی۔
آج بدھ کے روز ایرانی ایوان صدارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر روحانی نے واضح کیا ہے کہ “سب لوگ دیکھ چکے ہیں کہ ایران نے کس طرح 63% تک پہنچ جانے والے تناسب سے یورینیم افزودہ کرنا شروع کیا۔ لہذا اگر ضرورت ہوئی تو ہم کسی بھی لمحے افزودگی کے تناسب میں اضافہ کر سکتے ہیں”۔
حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ “ایران کسی بھی طور جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔ یورینیم کی افزودگی کا مقصد طب، توانائی اور دیگر سیکٹروں میں ملکی ضروریات کو پورا کرنا ہے”۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے 11 مئی کو بتایا تھا کہ ایران نے نطنز کی جوہری تنصیب پر 63% کے تناسب سے یورینیم کی افزودگی شروع کر دی ہے۔