کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) آئل ریفائنریاں اپ گریڈیشن میں بھاری سرمایہ لگانے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔
پاکستان میں آئل ریفائنریاں فرنس آئل جیسی پروڈکٹ کی پیداوار کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں اور اپنی انسٹالڈ کیپسٹی سے نصف پر آپریٹ کررہی ہیں۔ فرنس آئل کی طلب میں نمایاں کمی آچکی ہے۔
2017-18ء میں فرنس آئل کی سالانہ طلب 9ملین ٹن تھی جو اب کم ہوکر 2 سے ڈھائی ملین ٹن پر آچکی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فرنس آئل بجلی پیدا کرنے کے لیے سب سے مہنگا آپشن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب ریفائنریاںفرنس آئل کو یورو فائیو اور یورو سکیس پیٹرول اور ڈیزل میں تبدیل کرنے والے پلانٹ لگانے میں سرمایہ کاری کرنے اور اپ گریڈیشن کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔
بائیکو پٹرولیم پٹرولیم کے چیئرمین محمد وسیع خان نے صحافیوں کے گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بائیکو پٹرولیم فرنس آئل کی یوروفائیو اور یوروسکس پٹرول اور ڈیزل میں تبدیلی کے لیے 14 مختلف اقسام کے پلانٹس لگانے پر 800 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کررہی ہے۔ اگلے تین سے چار سال میں ہماری ریفائنری مکمل طور پر اپ گریڈ ہوجائے گی۔
پاکستان میں مجموعی طور پر پانچ ریفائنریاں ہیں جن کی مجموعی انسٹالڈ کیپسٹی 417000 بیرل یومیہ ہے۔ تاہم فرنس آئل کی پیداوار کی وجہ سے تمام ریفائنریاں اپنی پیداواری گنجائش کا نصف ہی استعمال کررہی ہیں۔ حکومت نے حال ہی میں اعلان کردہ نئی ریفائنری پالیسی کے تحت اپ گریڈیشن پلان جمع کرانے کے لیے ریفائنریوں کو دسمبر 2021 تک کی مہلت دی ہے۔