ممبئی (اصل میڈیا ڈیسک) بالی وڈ اداکار جیکی شروف کے بیٹے اداکار ٹائیگر شروف نے حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنی زندگی کے سب سے مشکل وقت کے بارے میں بتایا ہے۔
ٹائیگر شروف نے کہا کہ وہ 11 سال کے تھے جب انہوں نے دیکھا کہ ان کا مکان فروخت ہورہا ہے اور ان کے والدین کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے ان کے گھر کا فرنیچر بھی بیچ دیا گیا ۔
اداکار نے انٹرویو میں بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ ہمارا فرنیچر اور سامان ایک ایک کرکے کیسے فروخت ہوا، جو چیزیں میں اپنے ارد گرد دیکھ کر بڑا ہوا وہ غائب ہونا شروع ہوگئیں تھیں، میرا بیڈ چلا گیا، میں فرش پر سونے لگ ،وہ میری زندگی کا بدترین وقت تھا ۔
ٹائیگر شروف کا کہنا تھا کہ میں اُس عمر میں کام کرنا چاہتا تھا لیکن میں جانتا تھا کہ میں اپنے والدین کی مدد کیلئے کچھ نہیں کرسکتا ۔
اداکار نے مزید بتایا کہ یہ 2002 کی بات ہے جب فلم ‘ بوم’ جسے ان کی والدہ آئشہ شروف نے پروڈیوس کیا تھا ، تھیٹر کی ریلیز سے قبل ہی انٹرنیٹ پر لیک ہوگئی تھی۔
کیزاد گوستاڈ کی ہدایتکاری میں بننے والی اس فلم میں امیتابھ بچن ، جیکی شروف ، گلشن گروور ، پدما لکشمی ، مدھو سپرے ، زینت امان اور کترینہ کیف شامل تھے، وہ کترینہ کی پہلی فلم تھی۔
فلم چل نہ سکی جس کی وجہ سے میرے والد نے باندرا میں 4 کمروں کا اپارٹمنٹ بیچ دیا اور چھوٹے سے مکان میں منتقل ہوگئے تھے۔
ٹائیگر شروف نے بتایا کہ اس وقت سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ، فلم انڈسٹری میں شامل ہونے کے بعد میں نے اپنی والدہ سے وعدہ کیا تھا کہ میں ان کا گھر واپس خریدوں گا۔
ٹائیگر شروف نے 2014 میں’ ہیروپنتی ‘فلم سے اپنے کیر یئر کی شروعات کی تھی، 2017 تک انہوں نے اپنا وعدہ پورا کرنے کے لیے کافی رقم کمالی تھی، مگر ان کے والدین نے واپس اس گھر میں رہنے سے انکار کردیا تھا۔
جیکی شروف نے ایک انٹرویو میں اپنے بیٹے کی جانب سے گھر واپس خریدنے کے بارے میں بات کرتے ہو ئے کہا تھا کہ “مجھے اپنے دونوں بچوں پر فخر ہے، وہ اتنے مضبوط ہیں انہوں نے اپنا گھر واپس لے لیا مگر میری بیوی اس گھر میں رہنا نہیں چاہتی تھی لیکن میرے بیٹے کی سوچ اچھی تھی کہ وہ اپنی ماں اور اپنے خاندان کیلئے گھر بنائے”۔