اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا کی چوتھی لہر خطرناک اور بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی دنوں سے بنگلا دیش اور افغانستان میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، بنگلا دیش میں کئی دنوں سے روزانہ 200 اموات ریکارڈ ہو رہی ہیں۔
اسد عمر نے بتایا کہ پاکستان میں ایسی صورتحال نہیں دیکھی گئی جو خطے کے دیگر ممالک میں ہے، پاکستان ان تین بہترین ملکوں میں سے ہے جس نے کورونا کا بہترین طریقے سے دفاع کیا، ہدف سے متعلق جو کامیابی پاکستان نے حاصل کیں وہ بڑے بڑے ممالک بھی حاصل نہیں کر سکے، اس میں وفاق اور صوبے شراکت دار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیلٹا ویرینٹ برطانوی ویرینٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے، ڈیلٹا برطانوی ویرینٹ سے 60 فیصد زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ حکمت عملی سے بندشیں لگاتے ہیں تاکہ روزگار متاثر نہ ہو، ٹارگٹڈ طریقے سے بندشیں عائد کرتے ہیں تاکہ لوگوں کو پریشانی نا ہو، یہ ضروری ہے کہ تمام چیزیں ایک مرکز پر آکر وہاں سے فیصلے ہوں،کل وزیراعظم عمران خان کو کورونا کی صورت حال پر بریف کریں گے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ وفاقی حکومت کورونا ویکسین کی خریداری پر 200 ارب روپے خرچ کر رہی ہے اور 3000 موبائل یونٹس گھر گھر جا کر کورونا ویکسین لگا رہے ہیں، ملک میں ویکسین کی پہلی ایک کروڑ ڈوز لگانے میں 113 دن لگے اور اب تک ملک بھر میں 3 کروڑ ویکسینز لگائی جا چکی ہیں۔
اسد عمر نے بتایا کہ کل ملک بھر میں 9 لاکھ سے زائد کورونا ویکسینز لگائی گئیں اور پچھلے 6 روز میں 50 لاکھ ویکسینز لگائی گئیں، پچھلے 16 دنوں میں ایک کروڑ سے زائد خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کورونا کی چوتھی لہر سے گزر رہے ہیں، کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ چند دنوں میں روزانہ 480 سے 500 افراد اسپتال پہنچ رہے ہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ کیسز بڑھنے کے باعث شعبہ صحت پر دباؤ بڑھ رہاہے لہذا عوام سے ایک بار پھر درخواست ہے کہ ماسک پہنیں، ہجوم میں نا جائیں اور کمروں کو ہوادار رکھیں، اس طرح کورونا سے بچا جا سکتا ہے۔