سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے کہا ہے کہ اب تک مملکت بھر میں کووِڈ-19 ویکیسن کی تین کروڑ سے زیادہ خوراکیں لگا دی گئی ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق اب تک 30 فی صد آبادی کو کروناوائرس کی ویکسین کی دونوں خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔مملکت میں اکتوبرتک 70 فی صد آبادی کو ویکسین لگادی جائے گی اور اس طرح ’اجتماعی قوتِ مدافعت‘(ہرڈ ایمیونٹی) کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔
سعودی عرب میں 587 ویکسین مراکز میں منظور شدہ ویکسینوں کے انجیکشن لگائے جارہے ہیں۔سعودی عرب نے اب تک کووِڈ-19 کی چارویکسینوں؛ فائزر،بائیو۔این ٹیک ، ماڈرنا ، آکسفورڈ۔آسٹرازینیکا اور جانسن اینڈجانسن،کے استعمال کی منظوری دی ہے۔
سعودی حکام کے مطابق اس سال اکتوبر تک کرونا وائرس اور اس کی نئی شکلوں سے تحفظ کے لیے اجتماعی قوت مدافعت کےہدف کے حصول کے ضمن میں وزارت صحت کی ویکسین لگانے کی مہم درست سمت میں جارہی ہے اور اس وقت روزانہ 311674 افراد کو ویکسینیں لگائی جارہی ہیں۔اگر وزارت صحت اسی رفتار سے ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری رکھتی ہے تو سعودی عرب اکتوبر تک اجتماعی قوت مدافعت کا ہدف حاصل کرلے گا۔
سعودی وزارتِ صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے اتوار کو یہ وضاحت کی تھی کہ چینی ساختہ دوویکسینوں سائنوفارم یا سائنوویک میں سے کسی کی بھی منظوری نہیں دی ہے۔انھوں نے اس ضمن میں آن لائن پھیلائی گئی افواہوں کی تردید کی تھی۔
البتہ انھوں نے واضح کیا تھا کہ جن شہریوں اورمکینوں نے چینی ساختہ کسی ایک ویکسین کے دونوں انجیکشن لگوالیے ہیں تو وہ وزارت صحت کی منظورشدہ مذکورہ چار ویکسینوں میں سے کسی ایک کا تقویتی انجیکشن لگواسکتے ہیں۔
ترجمان نے ان افواہوں کی بھی تردید کی تھی کہ سعودی عرب میں کروناویکسین لگوانے والے بعض افراد وفات پا گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ لوگوں کو غیر سرکاری ذرائع سے اڑائی جانے والی افواہوں پر کان نہیں دھرنا چاہیے۔
ترجمان نے شہریوں اور تارکین وطن سے پر زوردیا کہ وہ ویکیسن لگوانے کے لیے اپنے ناموں کو اندراج کرائیں۔انھوں نے بتایا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والے شہری اور مکین ہی زیادہ تر کووِڈ-19 کا شکار ہورہے ہیں اور ان ہی میں بیشتر نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔ ڈاکٹر محمد العبدالعالی کے مطابق کرونا وائرس کے 99 فی صد تشویش ناک کیسوں کو ویکسین نہیں لگی ہوئی تھی۔
سعودی عرب نے یکم اگست کو اپنی بین الاقوامی سرحدیں بیرونی سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دی ہیں لیکن حکومت کی منظورشدہ کووِڈ-19 کی چار ویکسینوں میں سے کسی ایک کے دونوں انجیکشن لگوانے والے افراد ہی مملکت میں داخل ہوسکتے ہیں۔اس کے علاوہ انھیں پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ بھی پیش کرنا ہوگی۔
سعودی عرب کی وزارت سیاحت نے اپنے ای ویزا پورٹل پر جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ ’’جن مہمانوں (سیاحوں) نے سائنوفارم یا سائنوویک کے دونوں انجیکشن لگوا رکھے ہیں، انھیں منظورشدہ چار ویکسینوں میں سے کسی ایک کا اضافی انجیکشن لگوانے کی صورت میں خوش آمدید کہا جائے گا۔‘‘
واضح رہے کہ سعودی حکومت لوگوں کی ویکسین لگوانے کی حوصلہ افزائی کے لیے مختلف اقدامات کررہی ہے۔اس نے یکم اگست سے ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں اور مکینوں پر مختلف قدغنیں لگادی ہیں اور ان کے سرکاری اور غیرسرکاری دفاتر اورعوامی مقامات میں داخلے پر پابندی عاید کردی ہے۔
ویکسین لگوانے کا ثبوت فراہم نہ کرنے والے افراد اب شاپنگ مالوں ، ریستورانوں ، کیفے ، بیوٹی پارلر، حجام کی دکانوں،خریداری مراکز، سرکاری اور نجی مقامات ، اسکولوں ، شادی ہالوں ،تقریبات اور مارکیٹوں میں داخل نہیں ہوسکتے ہیں جبکہ ویکسین لگوانے والے افراد ہی اب پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرسکتے ہیں،تمام اقتصادی ، تجارتی ، ثقافتی ، تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں شریک ہوسکتے ہیں۔