کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) جولائی 2021ء میں 2.71 ارب ڈالرز کی آمد کے ساتھ کارکنوں کی ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد آنے کا ریکارڈ مسلسل چودہویں مہینے جاری رہا تاہم یہ جولائی کے مہینے میں آنے والی ترسیلات زر کی دوسری بلند ترین سطح ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق نموکے لحاظ سے ترسیلات زر پچھلے ماہ کے مقابلے میں 0.7 فیصد بڑھیں اور گذشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 2.1 فیصد کم ہوئیں، یہ معمولی سال بسال کمی زیادہ تر عیدالاضحی کی وجہ سے آئی جس کے باعث جولائی میں پچھلے سال کے مقابلے میں ایام کار کم رہے۔
جولائی 2021ء کے دوران ترسیلات زر زیادہ تر سعودی عرب (641 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (531 ملین ڈالر)، برطانیہ (393 ملین ڈالر) اور امریکا (312 ملین ڈالر) سے آئیں۔ گذشتہ سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری کے اسباب میں باضابطہ طریقوں کے استعمال کی ترغیب دینے کے لیے حکومت اور اسٹیٹ بینک کے فعال پالیسی اقدامات، کووڈ 19 کی بنا پر سرحد پار سفر میں کمی، وبا کے دوران پاکستان کو بھیجی جانے والی فلاحی رقوم اور زر مبادلہ مارکیٹ کے منظم حالات شامل تھے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے بی ایم اے کیپیٹل کے ڈائریکٹر ریسرچ سعدہاشمی نے کہا کہ یہ نئے مالی سال کا اچھا آغاز ہے۔مضبوط ترسیلاتِ زر بڑھتی ہوئی درآمدات کا اثر کم کریں گی اور رواں مالی سال کے لیے اقتصادی ترقی کا ہدف (4.8 فیصد) حاصل کرنے میں معاون ہوں گی۔