اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) نور مقدم قتل کیس میں ملوث تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کر دیا گیا ، ملزمان میں ظاہر جعفر، والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت ، ملازم امجد سمیت گھر میں کام کرنیوالے 3 ملازمین شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے نور مقدم قتل کیس میں ملوث تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کردیا ، ملزم ظاہر جعفر،والدذاکرجعفر، والدہ عصمت آدم جی ، ملازم امجد سمیت گھرمیں کام کرنیوالے 3ملازمین کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا ہے۔
کابینہ کی سب کمیٹی نے نور مقدم قتل کیس میں ملوث تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔
گذشتہ روز عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کے جوڈیشل ریمانڈ میں 23اگست تک توسیع کردی تھی۔
واضح رہے کہ عید کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف سیون سے ایک سربریدہ لاش ملی تھی، جسے سابق سفیر شوکت مقدم کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے نام سے شناخت کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جعفر نے نور کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا بعد ازاں اس کا سر دھڑ سے الگ کردیا تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مقتولہ کی موت دماغ کو آکسیجن سپلائی بند ہونے سے ہوئی، مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات بھی پائے گئے، ملزم ظاہر جعفر کو گرفتار کیا، جس کے بعد پولیس نے تصدیق کی تھی کہ جرم کے وقت ملزم نشے میں نہیں تھا جبکہ دماغی طور پر بھی وہ بالکل صحت مند ہے۔