اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ عالمی برادری سے مل کر کریں گے۔
افغانستان میں پاکستانی سفیر منصور علی خان اور دیگر اعلی حکام کے ساتھ میڈیا کو تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے معید یوسف نے کہا پاکستان سب کوکابل میں سپورٹ کرتا ہے، کوئی نکلنا چاہتا ہے تو ہم مدد دیں گے، پاکستان کسی کی جیت اور شکست پر بات نہیں کرتا، پاکستان کابل میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مدد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ میں کرائسس مینجمنٹ سیل چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے جس سے پاکستان میں موجود سفارتخانے رابطہ کر سکتے ہیں، کسی کوعلم نہیں تھا کہ افغانستان میں اتنی جلدی تبدیلی آ جائیگی۔ افغانستان میں ابھی صورتحال بہتر ہے اور مہاجرین کا بحران نہیں آیا، پاکستان قانون کا نفاذ اور انسانی حقوق پرعملدرآمد چاہتا ہے، ابھی تک کسی نے پاکستان کوآفیشلی الزام نہیں دیا، ابھی قربانی کا بکرا ڈھونڈنے اور بنانے کا کام جاری ہے۔ معید یوسف نے خبردار کیا کہ ابھی افغانستان میں طالبان کو خراب کرنے کیلئے کچھ پرانی ویڈیوز لائی جائیں گی، ہمیں احتیاط سے کام لینا ہو گا۔
کابل میں پاکستانی سفیر منصور علی خان نے پاکستانیوں کے انخلاء کے حوالے سے بتایا کہ ہمارا کابل میں سفارتخانہ دن رات کام کر رہا ہے تین سو ویزے دیئے گئے ، پی آئی اے سے مل کر اور طورخم سے لوگوں کو واپس لائیں گے ، طورخم سے صرف پاکستانی شہری واپس لائے جائیں گے۔
پریس کانفرنس میں شریک ایک اہم پاکستانی عہدیدار نے کہا کہ پاکستان ایک سال سے افغانستان کی حکومت سے مسلسل رابطے میں رہا، ہم نے جب بھی کوئی بات کی اسے اشرف غنی، محب اللہ اور صالح ملکر خراب کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری درخواست پر شمال کی پوری قیادت پاکستان میں ہے، سابق حکومت نے کہا ہمیں بھی بلائیں لیکن آخر میں مکر گئے، شمالی افغان قیادت سے بات چیت ہوئی ہے یہ سب طالبان سے جا کر بات کریں گے، بعد میں عبداللہ عبداللہ بھی مشاورتی عمل میں شامل ہوں گے۔ ہمارے سمجھانے پر طالبان کے رویے میں بہتری نظرآ رہی ہے۔
سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ طالبان کی قیادت نے بھی کورونا ویکسین لگوائی ہوئی ہے۔ طالبان کسی کا حکم نہیں مانتے یہ اپنے نظریات پر چلتے ہیں، پاکستان کو امریکا نہیں اپنے مفادات دیکھنا ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق ایک بیان میں معید یوسف نے کہا پاکستان کیخلاف کسی ملک کا بیان نہ دینا ہماری کامیابی ہے، افغانستان کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، بھارت کو سانپ سونگھ گیا ہے، دلی میں مکمل سناٹا ہے۔ کابل پر توقع سے بہت پہلے قبضہ ہو گیا۔