اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اشرف غنی کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن ان کے دل میں فتور تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید احمد نے کہا کہ دنیا میں پاکستان بہت اہم ملک ہے، طالبان کو تسلیم کرنا یا نہ کرنا عمران خان اور وزارت خارجہ کا فیصلہ ہوگا،پاکستان نے امریکا اور طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے میں اہم کردار ادا کیا،پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کی سازش ناکام ہوئی ہے، وزیر اعظم کو عمران خان کواندازہ تھا کہ اشرف غنی بہت زیادہ غلط فہمی کا شکار تھا، انہوں نے ازبکستان میں اشرف غنی کو سمجھانے کی بڑی کوشش کی لیکن اشرف غنی کے دل میں فتور تھا۔
شیخ رشید نے کہا کہ طورخم اور چمن پر کوئی رکاوٹ موجود نہیں، سرحد پر پاک افواج اور سول آرمڈ فورسز موجود ہیں، طورخم سے کابل کا راستہ کلیئر ہے، اب تک ہم 613 پاکستانیوں کو افغانستان سے واپس لاچکے ہیں، دو دن میں کابل سے تمام پاکستانیوں کو واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغانستان میں پھنسے غیر ملکیوں کو ٹرانزٹ ویزا دے رہے ہیں، غیر ملکی سفارت کاروں اور بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کو پاکستان پہنچنے پر ویزا دیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے خلاف ہائبرڈ وار چل رہی ہے اور سوشل میڈیا سب سے بڑا ہتھیارہے، ہم نا تو کسی کے معاملے میں مداخلت کریں گے اور نہ اپنے معاملے میں مداخلت کرنے دیں گے، امید ہے پاکستان کے حالات بہترہوں گے، طورخم اور چمن بارڈر بالکل پرسکون ہیں اور وہاں پر نقل و حمل جاری ہے، ہم نے نہ تو افغان مہاجرین کا انتظام کیا ہے اور نہ ہی کوئی آرہا ہے، اس حوالے سے بھارتی میڈیا کی باتوں کی تردید کرتے ہیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ عزاداروں سے ایس او پیز پر عمل درآمد کی اپیل ہے، کسی کے عقیدے کو چھیڑنا نہیں اور اپنا عقیدہ چھوڑنا نہیں ہے، عارضی موبائل سروس کو مخصوص علاقوں میں درخواست پر بند کیا جارہاہے، ملک میں سیکیورٹی کے لیے آرمڈ فورسز اور تمام ادارے الرٹ ہیں۔