اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان انٹرنیشل ائیر لائنز (پی آئی اے) نے کابل کیلئے فلائٹ آپریشن فی الحال معطل کر دیا ہے۔
پی آئی اے کے کابل فلائٹ آپریشن میں شریک عملے کے ایک اہم رکن نے جیو نیوز کو بتایا کہ کابل ائیر پورٹ پر فلائٹ آپریشن کیلئے حالات بہت خراب ہیں ، ضروری سہولیات تک دستیاب نہیں اور ائیر پورٹ پر عملہ بھی موجود نہیں جس کی وجہ سے پی آئی اے نے فی الحال کابل کیلئے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں اور ہفتے کے دن کیلئے پروازیں شیڈول نہیں کی ہیں۔
پروازیں معطل کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ ائیر پورٹ کے ٹارمک اور ٹیکسی وے پر کچرا پڑا ہے اور صفائی کا عملہ موجود نہیں ،خدشہ ہے کہ طیارے کے انجن رن وے پر پڑا کچرا اندر نہ کھنچ لیں جس سے انجن پرواز کے قابل نہ رہیں۔
اس کے علاوہ کابل ائیرپورٹ پر امیگریشن اور سکیورٹی چیک کا بھی کوئی انتظام نہیں، اسلام آبادسے ساتھ جانے والے ائیر پورٹ سکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کے ائیر گارڈز طیارے میں سوار ہونے والے مسافروں کی سکیورٹی خود چیک کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ مسافروں کا ائیر پورٹ پہنچنا مشکل ہو رہا ہے اس لیے جمعے کوآپریٹ ہونے والی پی آئی اے کی دونوں پروازوں کے مسافروں کو پہلے کابل کے پاکستانی سفارت خانے میں جمع ہونے کو کہا گیا اور پھر بسوں میں ائیر پورٹ پہنچایا گیا ، مسافروں میں جرمنی اور فلپائن سمیت مختلف ممالک کے سفارت کار، صحافی ،ورلڈ بینک اور دوسرے عالمی اداروں کے اہلکاروں کے علاوہ پاکستانی اور افغان شہری بھی شامل تھے ۔
افغانستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سربراہ بھی جمعے کو پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے پاکستان آگئے ہیں جس کی وجہ سے کابل ائیر پورٹ پر فلائٹ آپریشن کی صوتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ صرف پی آئی اے ہی وہ واحد کمرشل ائیرلائن ہے جس نے افغانستان کا باقی دنیا سے فضائی رابطہ بحال رکھا ہوا ہے،کابل ائیر پورٹ کا انتظام اور سکیورٹی اس وقت امریکی فوج کے پاس ہے لیکن امریکیوں کی دلچسپی صرف ائیرپورٹ کے فوجی حصے پر ہے جہاں سے ملٹری ٹرانسپورٹ طیاروں کا آپریشن جاری ہے۔
یاد رہے کہ کابل میں فلائٹ آپریشن کی بحالی کے سلسلے میں پاکستان انٹرنیشل ائیر لائنز ( پی آئی اے) نے جمعے کو مزید 2 خصوصی پروازیں اسلام آباد اور کابل کے درمیان آپریٹ کیں جس کے نتیجے میں غیر ملکی سفارتکاروں سمیت 390 افراد کو کابل سے بحفاظت نکال لیا گیا۔