کابل (اصل میڈیا ڈیسک) وادی پنجشیر پر قبضے کے لیے طالبان اور شمالی مزاحمتی فوج کے درمیان لڑائی کا آغاز ہو گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق طالبان جنگجو کمانڈر قاری فصیح الدین لڑائی کی قیادت کر رہے ہیں۔
نشریاتی ادارے کے مطابق شمالی مزاحمتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ لڑائی میں تقریباً 300 طالبان جنگجوؤں کو ماردیا گیا ہے تاہم طالبان نے شمالی مزاحمتی فوج کے 300 طالبان جنگجوؤں کی ہلاکت کے دعوے کی تردید کر دی ہے۔
دوسری جانب افغان رہنما امراللہ صالح کا کہناہےکہ طالبان نے پنجشیر وادی کے داخلی راستے کے قریب افواج اکٹھی کرنے کی کوشش کی ہے لیکن طالبان کو اس سے قبل اندراب وادی میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، مزاحمتی افواج نے سالنگ ہائی وے بند کر دی ہے۔
طالبان نے امراللہ صالح کے تازہ ترین بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اتوار کو برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا تھا کہ وہ اپنے جنگجوؤں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان نے اتوار 15 اگست 2021 کو افغان دارالحکومت کابل پر بھی قبضہ کرلیا جس کے بعد وہاں موجود امریکی فوجی اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد اہم حکومتی عہدے دار ملک سے فرار ہوگئے۔
طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد عام معافی کا اعلان کیا ہے اور عالمی برادری کو پیغام دیا ہے کہ وہ ان کے ساتھ مل کر کام کرے۔
طالبان کے پہلے دور اقتدار میں بھی پنجشیر کا علاقہ طالبان مخالف شمالی اتحاد کا اہم گڑھ تھا اور ایک بار پھر یہ مزاحمت کی آخری سب سے بڑی امید بنتا جارہا ہے۔