کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) معروف پاکستانی اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کا کہنا ہے کہ شوہر کی خدمت کرنا بیوی کی ذمہ داری نہیں ہے۔
نجی نیوز ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ماڈل نادیہ حسین نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عورت پر والدین کی مرضی سے شادی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے، شادی اور طلاق کا حق صرف عورت کے پاس ہونا چاہیے۔
نادیہ حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک بیٹی میرے حقوق ہیں، مجھے گاڑی چلانے اور تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے اور اپنی مرضی سے شادی کرنے کا بھی حق ہے۔ اگر عورت کی شادی اس کی مرضی سے نہیں ہوتی تو یہ بڑا مسئلہ ہے تاہم یہ الگ بات ہے کہ عورت شادی کا اختیار خود والدین کو دے، میں اس کے خلاف نہیں ہوں۔
پروگرام میں میزبان نے پوچھا کہ کیا آپ گھر میں اپنے شوہر کے لیے کام کرتی ہیں؟ اس پر نادیہ حسین نے جواب دیا کہ مجھے ایسا کیوں کرنا چاہیے، وہ میرا بچہ نہیں میرے شوہر ہیں۔
اداکارہ سے پوچھا گیا کہ اگر شوہر کھانا اور پانی لانے کا کہے تو یہ کیسا ہے؟ اس پر نادیہ حسین نے جواب دیا کہ یہ بالکل درست ہے لیکن بیوی کو حکم دینے کہ شوہر کی خدمت کرے، یہ غلط ہے، شادی کے بعد کام کرنے میں عورت کا اپنا حق نہیں رہتا وہ شوہر کے حق پر انحصار کرتا ہے۔
نادیہ حسین نے یہ بھی کہا کہ ہمارے معاشرے میں ایک باپ اپنے بچوں کو مناسب وقت نہیں دیتا جو کہ بہت غلط ہے، باپ کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارے کیونکہ جتنا اہم کردار ماں کا ہوتا ہے اتنا ہی باپ کا بھی ہے۔